پاک بھارت فضائی حدود کی بندش، ایئر لائنز کو اربوں کا نقصان

Last Updated On 29 August,2019 09:25 am

لاہور: (محمد علی رانا سے) پاک بھارت کشیدگی نے ملکی و غیر ملکی ایئر لائنزکو اربوں کا نقصان پہنچایا، 27 فروری سے 16 جولائی تک فضائی حدود کی بندش سے پی آئی اے کے چار روٹ بنکاک، تھائی لینڈ، ملائشیا، کوالالمپور براستہ دہلی، ملنڈو ائر کی لاہور، اسلام آباد سیکٹر کی ہفتہ وار 7 پروازیں، تھائی ایئر کی ہفتہ وار بنکاک سیکٹر کی 7 پروازیں متاثر ہوئیں، لنکا ایئر کی لاہور اور اسلام آباد سیکٹر کی ہفتہ وار سات پروازیں بھی اڑان نہ بھر سکیں۔

ذرائع کے مطابق ان تمام ایئر لائنزکو مسافروں کو لیجانے کی سہولیات ترک کرنا پڑیں۔ 44 روز بعد پاک بھارت تعلقات کی کشیدگی کے باعث اگر دوبارہ فضائی حدود بند ہوتی ہے تو ان سیکٹر پر مسافروں کو پھر سے ڈبل ریٹ پر ٹکٹیں ملیں گی، ملائشیا، کوالالمپور کیلئے لاہور سے 55 سے 65 ہزار روپے تک دو طرفہ کرایہ ایک لاکھ 55 ہزار تک پہنچ جائے گا جبکہ طویل روٹ کی اذیت بھی برداشت کرنا پڑے گی۔ تھائی لینڈ بنکاک کا لاہور سے 65 سے 70 ہزار تک کا کرایہ ایک لاکھ دس ہزار ہوجائے گا، لنکا ایئر کا کولمبو کیلئے کرایہ 85 ہزار سے ایک لاکھ روپے ادا کر نا پڑے گا۔ اتحاد ایئر، ایمرٹس، گلف ایئر نے پانچ ماہ سے زائد فضائی حدود کی بندش کے دوران سوا لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک ٹکٹیں فروخت کیں۔

ایک اندازے کے مطابق پی آئی اے کو ان روٹس پر دوارب سے زائد کا خسارہ برداشت کرنا پڑا، اسی طرح نجی ایئر لائنز بھی اربوں روپے خسارے سے دوچار رہیں، سول ایوی ایشن کو 5 ارب سے زائد خسارے کا سامنا رہا۔ ذرائع کے مطابق دوبارہ پابندی لگنے سے نئی ایوی ایشن پالیسی میں غیر ملکی ایئر لائن کو ملنے والی مراعات ختم ہو جائیں گی اور ایوی ایشن انڈسٹری کو ڈاؤن سائزنگ کا سہارا لینا پڑے گا۔