اسلام آباد: (دنیا نیوز) معمولی جرائم پر برسوں تک پیشیاں بھگتنے والوں کیلئے خوش خبری ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں تیز ترین انصاف کی فراہمی کے لئے جدید ماڈل ٹرائل کورٹ قائم کر دی گئی ہے جو برسوں سے زیر التواء مقدمات 2 ماہ میں نمٹائے گی۔
نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کی سفارشات پرعمل درآمد کرتے ہوئے چیف کمشنر اسلام آباد عامر علی احمد نے ماڈل کورٹ کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ ماڈل ٹرائل مجسٹریٹ کورٹ کئی برسوں سے زیر التواء معمولی نوعیت کے مقدمات کی سماعت کرے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر پوٹھوہار محمد دانش کو روانہ کی بنیاد پر سماعت کر کے دو ماہ میں مقدمات نمٹانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ چیف کمشنر اسلام آباد عامر علی احمد نے ماڈل کورٹ میں سپیشل پراسیکیوٹر کی تعیناتی کیلئے ڈسٹرکٹ اٹارنی کو مراسلہ ارسال بھی جاری کر دیا ہے۔
اسلام آباد کی ماڈل کورٹ انٹرنیٹ اور ویڈیو لنک کے ذریعے شواہد اور دلائل ریکارڈ کرنے کی مجاز ہو گی، مقدمات کا بوجھ کم کرنے کے لئے ماڈل کورٹ میں زیر سماعت مقدمات میں التواء نہیں دیا جائے گا۔ ماڈل کورٹ معمولی نوعیت کے جرائم میں 3 سال تک کی سزا کے مقدمات پر فیصلہ کرے گی۔