اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تاریخ کا بدترین کریک ڈاؤن جاری ہے، جیلوں میں جگہ کم پڑ گئی، وادی میں انسانی بحران ہے، خوراک اور ادویات بھی نہیں مل رہیں، بھارتی فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمی کا مسلسل 25 روز سے دنیا سے رابطہ منقطع ہے، عوام کرفیو کے باوجود سڑکوں پر ہیں اور احتجاج کر رہے ہیں، گزشتہ روز بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو سیز فائر کی خلاف ورزی پر طلب کیا گیا، وزارت خارجہ نے ویب سائٹ پر کشمیر سے متعلق خصوصی سیکشن بنایا ہے، بھارتی دوغلا پن واضح ہے، کبھی کہتے ہیں کشمیر دو طرفہ اور کبھی عالمی معاملہ کہتے ہیں، کشمیر کے معاملے پر بھارت اپنا مؤقف بدلتا رہتا ہے۔
ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا ہمارے پاس اب مسئلہ کشمیر کے حل کا ایک ہی راستہ ہے، کشمیر کے معاملے کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، ہم دو طرفہ طریقے کے معاملے کے حق میں تھے مگر اب یہ ممکن نہیں، کشمیر کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لے جانے پر مشاورت جاری ہے، کشمیر کا معاملہ عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کا ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا ہیومن رائٹس کونسل جنیوا جانے کا معاملہ زیر غور ہے، پاکستان کرتار پور راہداری کو اعلان کردہ وقت پرمکمل کرنے کیلئے پر عزم ہے، کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی کے معاملے پر بھارت کیساتھ متحرک رابطہ ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے کے معاملے پر پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں، کوئی شک نہ ہے نہ ہوگا، جموں کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہوگا۔
۔۔