لاہور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے تناظر میں جوڑ توڑ کے ماہر وزیر دفاع پرویز خٹک نے ڈیرے ڈال دئیے۔ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کے بھی ایک دوسرے سے رابطوں میں تیزی آ گئی۔ جماعت اسلامی اور عوامی بلوچستان پارٹی کی اہمیت بڑھ گئی۔
سینیٹ انتخابات کے دن قریب آتے ہی امیدواروں نے ارکان اسمبلی کی بولیاں لگانا شروع کر دیں، تجوریوں کے منہ کھول دئیے گئے۔ جنرل، ٹیکنو کریٹس اور خواتین نشستوں کی الگ الگ قیمتیں مقرر کر دی گئیں، اراکین اسمبلی سے انفرادی طور پر رابطے شروع ہو گئے۔
وفاقی وزیر پرویز خٹک نے ناراض ارکان کو منانے اور پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو ہارس ٹریڈنگ سے بچانے اوردیگر جماعتوں کے ساتھ رابطوں کے لئے صوبائی وزراء کو ٹاسک سونپ دیا ہے، پرویز خٹک سینیٹ کی 11 نشستیں جیتنے کے لئے کوشاں ہیں۔
اپوزیشن جماعتیں بھی اپنے اراکین اسمبلی کو ہارس ٹریڈنگ سے روکنے کے لئے خفیہ اجلاس کر رہی ہیں اور جنرل نشستوں پر ایک دوسرے کو سپورٹ کرنے کے لئے رابطے تیز کر دئیے ہیں۔ جماعت اسلامی نے اے این پی کو سپورٹ کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں تحریک انصاف کے 94ارکان ، بلوچستان عوامی پارٹی 4، جے یو آئی کے 15، اے این پی 12، ن لیگ 7، پیپلز پارٹی 6،جماعت اسلامی 3، ق لیگ ایک اور 3 آزاد ارکان براجمان ہیں تاہم جن ایم پی ایز کو آئندہ الیکشن میں اپنی پارٹیوں سے ٹکٹ نہ ملنے کے امکانات کم ہیں وہ دوسری پارٹیوں کو ترجیح دیں گے۔