اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے دفاعی تنصیبات، سیاسی مخالفین کے گھروں پر حملے کرنا یہ سیاسی کلچر نہیں، عمران خان نے ہر شہر میں گینگ بنائے، کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کا سیاسی طور پر اختلاف رہا، ہم نے کبھی ایک دوسرے کے گھروں پر حملے نہیں کیے تھے، یہ سیاسی لیڈر نہیں ایک فتنہ ہے، یہ سیاسی جماعت نہیں ایک نفرت انگیز مائنڈ سیٹ ہے، عمران خان کا مقصد ملک میں افراتفری، فساد پھیلانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا جناح ہاؤس کے حملہ آوروں کو 72 گھنٹوں میں گرفتار کرنے کا حکم
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ شہدا کی یادگاروں کو جلانا کونسی سیاست ہے، ایمبولینسز، سکول، ریڈیو پاکستان کو جلایا گیا، مویشی منڈی کو پہلے لوٹا گیا پھر آگ لگائی گئی، اس فتنہ سے پوچھتا ہوں یہ کونسی سیاست ہے، اس نے لوگوں کو مخالفین کے گھروں کو جلانے کا سبق پڑھایا ہے، تم کس طرف لوگوں کو دھکیل رہے ہو۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ حقائق ذمہ داری سے پیش کر رہا ہوں، اگر کوئی چیلنج کرنا چاہے تو چیلنج قبول کرنے کو تیار ہوں، 9 مئی کو آئی سی ٹی میں 12 جگہوں پر مظاہرے ہوئے، پورے پنجاب میں ٹوٹل 15 سے 18 ہزار لوگوں نے مظاہرے کیے، خیبرپختونخوا میں ٹوٹل 19 سے 22 ہزار لوگ تھے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی کفالت کی جا رہی ہے، عدلیہ سہولت کاری نہ کرے: خواجہ آصف
انہوں نے کہا کہ 11 مئی کو آئی سی ٹی میں 4 جگہوں پر مظاہرے ہوئے، 11 مئی کو خیبرپختونخوا میں 39 مقامات پر مظاہرے ہوئے، یہ کوئی عوامی ردعمل نہیں تھا فسادی تھے، یہ ان کو ایک سال سے ٹریننگ دے رہا تھا، ان کو پٹرول بم بنانے کے طریقے بتائے جا رہے تھے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہر جگہ پر مخصوص غلیلوں کو استعمال کیا گیا، یہ کہتا تھا پوری قوم اس کے ساتھ ہے، دکانوں، مویشی منڈیوں، کئی جگہوں پر بینکوں کو لوٹنے کی کوشش کی گئی، جناح ہاؤس لاہور میں سوئی تک لے گئے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ قوم کے لیے بڑے دکھ کی بات ہے، اس آدمی نے 60 ارب لوٹے، قومی خزانے کو 60 ارب کا ٹیکا لگایا گیا، 458 کنال کی القادر ٹرسٹ کے نام پر رجسٹری کرائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی نے سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کی تیاریاں شروع کر دیں
انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی والوں نے ان سے زیادہ لوگوں کو منظم کیا ہے، اس کی ایما پر لوگوں کے گھر، حساس عمارتوں کو جلایا گیا، اس کی ایما پر قومی املاک کو جلایا گیا۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ جب مجرم چیف جسٹس صاحب کے سامنے جاتا ہے تو کہتے ہیں دیکھ کر بڑی خوشی ہوئی، اس کو ایسا ریلیف ملا جو آئینی تاریخ میں کسی کو نہیں ملا، سرکاری رہائش گاہ میں مہمان بنا کر رکھا گیا، چیف جسٹس نے اس کے جاتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہائی کورٹ میں اس نے جو مانگا وہ دیا گیا، عدالت نے کہا جو مقدمات درج نہیں ہوئے ان میں بھی ضمانت ہے، دہشت گرد جماعت نے شرپسند، فسادی تیار کیے، یہ ایک لمحہ فکریہ ہے مستقبل میں پھر ہر کوئی ایسا سوچے گا۔
یہ بھی پڑھیں: آج تک نہیں دیکھا کہ منصف فریق بھی ہوں اور فیصلہ بھی صادر کریں، عبدالغفور حیدری
انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاست کی آڑ میں دہشت گرد، شرپسندوں کو منظم کیا گیا، قوم کو اس فتنے کا ادراک ہونا چاہیے، قوم کو ووٹ کی طاقت سے مائنس کرنا چاہیے ورنہ یہ قوم کو کسی حادثے سے دوچار کر دے گا، یہ ایکسپوز ہو گیا ہے۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ اس نے ہر شہر میں گینگ بنائے ہیں، ان گینگز کا حکومت پوری طرح محاسبہ کرے گی، کسی کو بخشا نہیں جائے گا، سرکاری عمارتوں میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے شناخت کریں گے، شرپسندوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے، ان کے سرغنہ کو بھی جواب دہ ٹھہرایا جائے گا۔