لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب کے تین دریاؤں میں اونچے درجے کا سیلاب آگیا۔
دریائے چناب، راوی اور ستلج میں غیر معمولی سیلابی صورتحال، ہر طرف پانی ہی پانی،شاہدرہ پر آج رات بڑا سیلابی ریلا گزرنے کا خطرہ بڑھ گیا، دریائے چناب میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، ہیڈ قادر آباد کے مقام پر انتہائی خطرناک اونچے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے۔
پانی کا بہاؤ 10 لاکھ 54 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا، قادر آباد ہیڈ ورکس پر پانی کا کٹاؤ بڑھنے لگا، شگاف پڑنے کا خدشہ بڑھ گیا، ہیڈ قادر آباد کو بچانے کیلئے دریائے چناب کے دو بند توڑ دیئے گئے، پہلا شگاف منڈی بہاؤالدین اور دوسرا علی پور چٹھہ کے مقام پر ڈالا گیا۔
چناب کنارے بسنے والے افراد سے انخلا کی اپیل کر دی گئی، ہیڈ خانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 9 لاکھ 81 ہزار 700 کیوسک ہوگیا، ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 80 ہزار 910 کیوسک ہوگیا، چناب میں کوٹ مومن کے مقام پر شدید سیلابی صورتحال،7 لاکھ کیوسک سے زائد کا ریلا گزرے گا۔
پاک فوج امدادی کارروائیوں کیلئے طلب کر لی گئی، علی پور چٹھہ رسول نگر کے نزدیک دریائے چناب کے ٹوٹنے والے بند کو شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بند کر دیا، چناب نگر کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ بڑھ گیا۔
ہیڈ مرالہ سے 7 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا چناب نگر کی حدود میں داخل ہوگیا، نشیبی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی گئی، پنڈی بھٹیاں کے علاقے کچا گرنا میں 200 سے زائد گھر دریا برد ہوگئے۔
دریائے چناب میں احمد پور سیال کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہوگئی، سیکڑوں ایکڑ پر فصلوں کو نقصان ہوا، دریائے چناب کا ملتان میں کٹاؤ، کچے کے بیشتر علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، دریائے چناب کا شہباز پور کے مقام پر بند ٹوٹنے سے پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔
سیلابی پانی میں 3 بچے ڈوب گئے، ایک کو بچا لیا گیا، دو جاں بحق ہوگئے، پنڈی بھٹیاں میں بھی درجنوں دیہات زیر آب آگئے۔