لاہور ہائی کورٹ کا غیر رجسٹرڈ سمز کی فوری بندش، فروخت پر کارروائی کا حکم

Published On 29 September,2025 02:29 pm

لاہور (محمد اشفاق) لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے غیر رجسٹرڈ سمز کی فروخت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر ایسی تمام سمز بند کرنے اور جعلی موبائل اکاؤنٹس بنا کر سادہ لوح افراد سے رقم بٹورنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔

یہ احکامات جسٹس علی ضیا باجوہ نے غیر رجسٹرڈ سمز فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کے دوران جاری کیے۔

عدالت عالیہ میں پی ٹی اے کے وکیل نے آگاہ کیا کہ گرفتار ملزم سے 773 غیر رجسٹرڈ سمز برآمد ہوئیں۔

جسٹس علی ضیا باجوہ نے دورانِ سماعت ریمارکس دیے کہ غیر تصدیق شدہ سمز کی فروخت نے ملک میں تباہی مچا دی ہے، یہ ایک نہایت سنجیدہ معاملہ ہے۔

عدالت نے پی ٹی اے سے ملک بھر میں زیرِ استعمال غیر رجسٹرڈ سمز کی مکمل تفصیلات طلب کر لیں۔

عدالت نے قرار دیاکہ جعلی موبائل اکاؤنٹس بناکر کروڑوں روپے تاوان وصول کیا جاتا ہے کیا اتنا آسان ہوچکا ہے کہ کسی کے نام کا بھی جعلی موبائل اکاوئنٹ بنالیا جائے ؟ اس پر وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بینک اکاؤنٹ بنانا تو مشکل ہے، لیکن موبائل اکاؤنٹ کے لیے شرائط سخت نہ ہونے کی وجہ سے جعلسازی میں آسانی پیدا ہو گئی ہے۔

عدالت عالیہ نے 6 اکتوبر کو ڈی جی نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی اور پی ٹی اے کے سینئر افسر کو طلب کرتے ہوئے کہا کہ اس سنگین مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے۔