فلوریڈا: (روزنامہ دنیا) انٹرنیٹ ٹیکنالوجی اتنی عام ہوچکی ہے کہ کم عمر بچے بھی سمارٹ فون، ٹیبلٹ اور دیگر آلات کے ذریعے اس کا استعمال کر رہے ہیں والدین جس طرح حقیقی دنیا میں بچوں کی حفاظت کیلئے فکرمند رہتے ہیں اسی طرح انٹرنیٹ کی دنیا میں بھی اپنے جگر گوشوں کے تحفظ کا خیال انہیں پریشان کیے رہتا ہے۔
اولاد کیلئے والدین کی اسی فکرمندی کے پیش نظر متعدد موبائل ایپس بنا لی گئی ہیں جن کا مقصد انٹرنیٹ کی دنیا میں مجرمانہ اور منفی ذہن کے حامل لوگوں سے بچوں کے تحفظ میں والدین کی مدد کرنا ہے ۔یہ ایپس بچوں کی حفاظت کے نقطۂ نظر سے ڈیزائن کی جاتی ہیں مگر حال ہی میں کی گئی تحقیق میں کہا گیا کہ بجائے فائدے کے یہ ایپس نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں اور ان کی وجہ سے بچے اور والدین کے درمیان اعتماد کا رشتہ کمزور پڑجاتا ہے جبکہ آن لائن خطرات پر ردعمل ظاہر کرنے کی بچوں کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے ۔
ماہرین نے تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پیرنٹل کنٹرول ایپس بچوں کی آن لائن سرگرمیوں کو تو کنٹرول کرتی ہیں مگر انٹرنیٹ کی دنیا میں ان کے تحفظ میں کچھ زیادہ موثر نہیں ہوتیں۔