لاہور: (روزنامہ دنیا) دنیا کے کئی ممالک میں پائی جانیوالی اس چمگادڑ کے ماڈل کو ماہرین نے ایک چیلنج سمجھ کر قبول کیا ہے۔ اس کے پروں کی جھلی بہت نفیس ہوتی ہے اور دورانِ پرواز یہ اپنی انگلیوں کی مدد سے اس جھلی کے خم کو قابو کرتی ہے اور بہت پھرتی سے چکر کاٹتی ہے۔
یہاں تک کہ بہت سست پرواز کے دوران بھی فلائنگ فوکس اوپر کی جانب اٹھتی رہتی ہے اسی بنا پر ماہرین نے اس پر تحقیق کر کے اس کا اڑان روبوٹ تیار کیا ہے۔ اسے جرمن کمپنی فیسٹو نے تیار کیا ہے ، اس روبوٹ چمگادڑ کا وزن صرف 580 گرام ہے اور لمبائی 87 سینٹی میٹر ہے جبکہ اس کے پروں کی لمبائی 228 میٹر ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ روبوٹ چمگادڑ کو کئی اہم کاموں میں استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ اس سے پرندوں اور دیگر جانداروں کی پیچیدہ اڑان سمجھنے میں بھی مدد مل سکے گی۔