لاہور: (دنیا نیوز) طبی ماہرین نے لا علاج سمجھے جانے والے مرض الزائمر کا علاج ڈھونڈ لیا۔
امریکی سائنسدانوں نے پہلی بار الزائمر کا باعث بننے والے اہم ترین جین کو بے اثر کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ تحقیقی ٹیم کے مطابق اس کامیابی سے ایسی دوا تیار کرنے میں مدد ملے گی جو اس لاعلاج مرض کی روک تھام کرسکے گا۔
الزائمردماغی امراض کے مجموعے کا نام جس کا اب تک علاج دریافت نہیں ہوسکا تھا۔ یہ مرض درحقیقت دماغی خلل کی عام شکل ہے جو انسان کو بتدریج موت کے منہ کی طرف دھکیل دیتا ہے۔ یہ مرض سب سے پہلے جرمن عصبی ماہر امراضیات الوئیس الزائمر نے 1906ء میں دریافت کیا اور اسی مناسبت سے اس مرض کا نام الزائمر مشہور ہو گیا۔ویسے تو الزائمر زیادہ تر 65 برس سے زائد عمر کے افراد کو اپنا نشانہ بناتا ہے تاہم یہ بیماری اس عمر سے پہلے بھی ہو سکتی ہے۔2006 میں اس مرض میں 26.6 ملین افراد مبتلا تھے اور ایک اندازے کے مطابق پوری دنیا میں 2050 تک ہر آٹھ افراد میں سے ایک فرد اس مرض میں مبتلا ہو سکتا ہے۔ اس مرض کے حوالے سے علامات اور علاج کچھ خاص واضح نہیں تاہم طبی سائنس نے اس حوالے سے جو کچھ بتایا ہے اس سے واقفیت کافی حد تک مددگار ثابت ہوسکتی ہے