کیلیفورنیا: (ویب ڈیسک) سماجی رابطوں کی مقبول ویب سائٹ فیس بک کے صارفین اور ماہرین کے مطابق 2018 فیس بک کے لیے مشکلات کا سال نظر آتا ہے، کیمبرج اینالیٹیکا ڈیٹا سکینڈل کے باعث فیس بک مشکلات کا شکار ہے اور کافی مشکل فیصلے کر رہی ہے جس سے کمپنی کو نقصان بھی ہورہا ہے۔
کیمبرج اینالیٹیکا ڈیٹا سکینڈل کے منظر عام ہر آنے کے بعد فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کو امریکی ایوان نمائندگان کانگریس میں پیش ہو کر عوامی نمائندوں کے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس مشکل دور میں فیس بک کی انتظامیہ کافی مشکل فیصلے کر رہی ہے۔ مگر جہاں تک فیس بک کی کمائی کی بات ہے تو 2018 کی پہلی سہ ماہی کے دوران اس کمپنی نے 11.97 ارب ڈالرز کمائے جو کہ گزشتہ سال کی اس سہ ماہی کے مقابلے میں 49 فیصد زائد ہے۔
تمام تر تنازعات کے باوجود یہ اعدادوشمار واضح کرتے ہیں کہ فیس بک کو کچھ زیادہ اثر نہیں پڑا، تاہم اس کا صحیح اندازہ دوسری سہ ماہی رپورٹ سے ہوگا کیونکہ حالیہ ڈیٹا سکینڈل 17 مارچ کو سامنے آیا تھا۔ دوسری جانب اس سہ ماہی رپورٹ کے موقع پر فیس بک کی سی او او شیرل سینڈبرگ نے کہا کہ ہم پیسے کمانے کے لیے کافی کچھ سوچ رہے ہیں اور ان میں پیڈ سبسکراپشن بھی شامل ہے۔ مارک زکربرگ نے رواں ماہ کے شروع میں امریکی ایوان نمائندگان میں پیشی کے دوران بھی کہا تھا کہ ہم ہمیشہ فیس بک کا ایک مفت ورژن لوگوں کو فراہم کریں گے، جس سے اشارہ ملا تھا کہ وہ اس سوشل نیٹ ورک کے پیڈ ورژن کا دروازہ کھلا رکھنا چاہتے ہیں۔
مفت یا پیسوں والے فیس بک میں فرق کیا ہوگا مگر امکان ہے کہ ادائیگی کرنے والے صارفین کی پرائیویسی کو زیادہ تحفظ فراہم کیا جائے گا۔