سمارٹ ہونے کا پلان

Last Updated On 02 June,2018 09:47 am

لاہور: (روزنامہ دنیا) ہم سلم اور سمارٹ رہنا چاہتے ہیں۔ بعض لوگ کسی وجہ سے موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں اور پھر چاہتے ہیں کہ اس سے نجات پا لیں۔ موٹاپے سے نجات کا تعلق صرف کوشش سے نہیں بلکہ اس طریقہ کار سے بھی ہے جو اختیار کیا جاتا ہے۔ بعض لوگ موٹاپا کم کرنے کی کوشش تو کرتے ہیں مگر ان کی زیادہ تر کوشش سخت ورزش تک ہی محدود ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ وہ کھانے میں کسی قسم کا پرہیز نہیں کرتے۔ ورزش کے ساتھ ساتھ اس بات کا پتہ ہونا بھی بہت ضروری ہے کہ آپ کیا اور کیوں کھا رہے ہیں۔ ذیل میں ہم کچھ کھانے کے بارے میں بتا رہے ہیں۔

ناشتہ: ناشتے میں عام طور پر چکنائی سے بھر پور غذائیں لی جاتی ہیں جیسا کہ پراٹھے۔ اس کے ساتھ ناشتے میں ایسی غذائی کم لی جاتی ہیں جن میں فائبر ہو یا حرارے کم ہوں۔ مثال کے طور پر ناشتے میں پھل اور سبزی کا استعمال ہمارے ہاں بہت کم ہے۔ ناشتے میں انڈے لینا مناسب ہے لیکن اگر آپ وزن کم کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو تلے ہوئے کی بجائے ابلا ہوا انڈا استعمال کریں۔ ڈبل روٹی اور عام روٹی دونوں بہتر ہیں لیکن یہ ہول گرین کی ہوں۔ بھاری بھرکم ناشتے سے گریز کریں، بہت زیادہ نہ کھائیں اور زود ہضم غذا استعمال کریں۔ 

پھل اور سبزی: وزن کو متوازن رکھنے کے لیے پھل اور سبزیاں کسی نعمت سے کم نہیں۔ اگر وزن بڑھ جائے تو بھی ان کا استعمال آپ کو وزن کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ پانی اور جوس کی شکل میں مائع کا استعمال بھی فائدہ مند ہے۔ لیکن کوشش کریں کہ شکر والے شربت استعمال نہ کریں۔ یعنی اگر لیموں کا شربت استعمال کرنا ہے تو اس میں میٹھا ڈالنے سے پرہیز کریں۔ پھلوں اور سبزیوں میں فائبر یا ریشے کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے نظام انہضام درست کام کرتا ہے جو وزن کم کرنے میں معاون ہوتا ہے۔ اسی طرح پھل اور سبزیاں موٹاپے کا شکار کرنے والی چکنائی سے مبرا ہوتی ہیں۔ ہمارے ہاں خوراک میں پھلوں اور سبزیوں کا استعمال کم ہو گیا ہے۔ موٹاپے اور بیماریوں میں اضافے کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔ ماہرین باقاعدگی سے پھل اور سبزیاں کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

دودھ: پاکستان میں دودھ کا استعمال بہت زیادہ ہے۔ آج کل خالص دودھ کا ملنا بھی بہت مشکل ہے۔ اگر یہ میسر ہو تو اسے لازماً استعمال کرنا چاہیے۔ اس میں پایا جانے والا کیلشیم ہڈیوں کے لیے بہت ضروری ہے۔ تاہم وزن کم کرنے کی تمنا ہو تو اتنی احتیاط ضرور کر لیں کہ دودھ میں سے بالائی یا چکنائی کو نکال لیں۔ وہ افراد جو کم چکنائی والے دودھ اور دودھ سے بنی چیزوں کا استعمال کرتے ہیں وہ اپنے وزن کو کم کرنے میں زیادہ کامیاب ہوتے ہیں۔

گوشت: گوشت کو عام طور پر زیادہ چکنائی اور مرچ مسالوں کے ساتھ تیار کیا جاتا ہے، جو وزن میں بڑھوتری کا سبب بنتا ہے۔ وزن کم کرنے کے لیے سادہ، ابلے گوشت اور مچھلی کا استعمال کریں۔ ان میں چکنائی کی مقدار ممکن حد تک کم ہونی چاہیے۔ ایسے کھانے سے پرہیز کریں جس میں گوشت اور مچھلی کے ساتھ ساسجز کا استعمال کیا گیا ہو، جیسے زنگر، برگر وغیرہ۔

تحریر: حریہ خان