لندن(نیٹ نیوز) سبز چائے کے بیش بہا فائدوں کی روداد آپ اکثر پڑھتے رہے ہیں اور اب تازہ خبر یہ ہے کہ سبز چائے میں ایک مرکب دریافت ہوا ہے جو خون کی رگوں اور شریانوں کی تنگی اور سختی کو دور رکھنے میں بہت مددگار ثابت ہوسکتا ہے
ہم جانتے ہیں کہ وقت کیساتھ ساتھ شریانوں میں چربی جمع ہونا شروع ہوجاتی ہے اور بڑھتے بڑھتے سخت پلاک کی صورت میں ڈھل جاتی ہے اس سے دل کو آکسیجن سے بھرپور خون کی فراہمی متاثر ہوتی ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔اس عمل میں برسوں لگتے ہیں لیکن جب بند شریانوں کا خطرہ سامنے آتا ہے تو اسکے بہت سنگین نتائج برآمد ہوتے ہیں۔
تاہم بلڈپریشر، تمباکو نوشی، کولیسٹرول اور ذیابیطس سے بھی یہ دل کی رگیں غیرلچکدار اور تنگ ہوتی جاتی ہیں۔ اس ضمن میں سبز چائے کا باقاعدہ استعمال بڑی حد تک اس کیفیت کو دور کرسکتا ہے ۔حال ہی میں ماہرین نے مشترکہ تحقیق کے بعد کہا ہے کہ سبز چائے میں ایک پیچیدہ کیمیکل پایا جاتا ہے جسے ایپی گیلوکیٹیچن تھری گیلیٹ یا ای جی سی جی کہتے ہیں جو سبزچائے کے خشک پتوں میں پایا جاتا ہے ۔سائنسدانوں نے تجربہ گاہ میں ثابت کیا ہے کہ یہ مرکب ایک خاص پروٹین پر اثر انداز ہوتا ہے جس کا نام ایپولائپو پروٹین اے ون یا اے پی او اے ون ہے ۔
یہ عین اسی ایمالائیڈ پلاک کی طرح کام کرتا ہے جو الزائمر کے مریضوں کے دماغ میں پایا جاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ای جی سی جی الزائمر کیلئے بھی مفید ہے اور یوں سبز چائے کا ایک اور فائدہ سامنے آیا ہے ۔ماہرین کا اصرار ہے کہ ای جی سی جی شریانیں تنگ کرنیوالے پروٹین اے پی او اے ون سے چپک کر اس کو گھلادیتا ہے اور اس طرح رگیں صحتمند رہتی ہیں اور ان میں خون کا بہاؤ معمول کے مطابق جاری رہتا ہے ۔