واشنگٹن(نیٹ نیوز)یہ دونوں مل کر حیرت انگیز حیاتیاتی گوند کی تشکیل کرتے ہیں جو ہمارے لیے بہت کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔
شہد کی مکھیاں گھنٹوں پھول پھول پر بیٹھ کر اس کے زردانے جمع کرتی ہیں جو ان کی اگلی ٹانگوں سے بہت نفاست سے چپک جاتے ہیں،اب اگر ہوا تیز چلے یا پانی کی چھینٹ پڑ جائے تو یہ زردانے نیچے گرجاتے ہیں لیکن دو اشیا اسے مضبوطی سے جوڑے رکھتی ہیں جن میں پھولوں کا تیل اور مکھی کا اپنا لعاب شامل ہے۔
خشکی، تری، گرمی اور سردی، مکھیاں ہر قسم کے ماحول میں زردانے جمع کرتی رہتی ہیں اور ان کا لعاب اور پھولوں کا تیل ہر کیفیت میں ان کے بدن سے زردانوں کو چپکائے رکھتا ہے، جارجیا ٹیک سکول آف بائیومالیکیولر انجینئرنگ کے ماہر جے کارسن میریڈتھ نے بتایا ہے کہ دنیا میں شاید ہی کوئی مصنوعی گوند اس قدرتی گوند کا مقابلہ کرسکتی ہے۔
سائنسدانوں نے کہا ہے کہ مکھی بہت عقلمندی سے ہر زردانے کو اپنے تھوک میں ڈبوتی ہے اور وہ آپس میں چپک جاتے ہیں، یہ تھوک شکروالا مرکب ہوتا ہے جس سے بعد میں شہد بھی بنتا ہے جس پر ہم خودبھی حیران ہیں۔