نیو یارک: (روزنامہ دنیا) یونیورسٹی آف میری لینڈ کے محقق ٹموتھی کویتھ کو ایک پارسل موصول ہوا، پارسل میں 1940 کی دہائی میں ہٹلر کے ایٹمی ری ایکٹر بنانے کی ناکام سکیم میں استعمال ہونے والا یورینیم کیوب تھا۔
ڈیلی میل کے مطابق ٹموتھی کو کیوب کے ساتھ ایک نوٹ بھی ملا تھا، جس میں لکھا تھا کہ اسے جرمنی سے حاصل کیا گیا ہے، یہ اس ایٹمی ری ایکٹر کا ہے، جسے ہٹلر نے بنانے کی کوشش کی تھی۔ ٹموتھی نے خود سے یورینیم کے ہٹلر کے ایٹمی ری ایکٹر سے تعلق ہونے کی تصدیق کرنے فیصلہ کیا۔ اُن کی تحقیق سے پتا چلا کہ دوسری جنگ عظیم کے آخری مرحلے میں نازی سائنس دانوں نے برلن میں ایٹمی ری ایکٹر B-VIII تعمیر کرنے کی کوشش کی۔
اس ایٹمی ری ایکٹر کے مرکز میں ٹموتھی کو ملنے والے یورینیم کیوب کی طرح کے 664 کیوبس رکھے گئے۔ اس کے گرد دھات اور گریفائٹ کے شیل تھے۔ یہ شیل بھی کنکریٹ کے پانی کے ٹینکروں کے بیچ میں رکھے تھے ۔ اگر اس ایٹمی ری ایکٹر میں بھاری پانی ملتا تو یہ پانی ریگولیٹر کا کام کرتے ہوئے ایٹمی تعامل کرتا لیکن یہ پراجیکٹ یورینیم کی کمی کی وجہ سے روکنا پڑا۔