واشنگٹن: (ویب ڈیسک) ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک اور انقلاب برپا ہو گیا، امریکا میں سائنسدانوں نے روبوٹک بازو تیار کر لیا۔
امریکی ریاست کی یونیورسٹی اوٹا میں سائنسدانوں نے روبوٹک بازو تیار کرلیا، اس روبوٹک کی خاص بات یہ ہے کہ اس کی گرفت مضبوط، انڈا پکڑنے اور انگور توڑنے کی صلاحیت موجود ہے۔
کیون والگاموٹ جن کا تعلق امریکی رئیل سٹیٹ سیکٹر سے تھا اور وہ 2002ء کے دوران الیکٹرک شاک لگنے کی وجہ سے اپنا بائیں بازو سے محروم ہو گئے تھے، ٹیکنالوجی کے ذریعے دوبارہ ہاتھ ملنے پر کافی خوش تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ میں بہت خوش تھا جب مجھے روبوٹک بازو لگایا، بازو لگنے کے بعد میری خوشی دیدنی تھی کیونکہ اس دوران میں نے اپنی اہلیہ کو چھوا جس سے احساس ہوا کہ یہ بازو بہت اعلیٰ ایجاد ہے۔ یونیورسٹی آف اوٹا میں تحقیق کرنے والے سائنسدان اور ان کے دوست بائیں ہاتھ سے محروم والگاموٹ کے احساس کو اجاگر کرنے میں بھی کامیاب رہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق یونیورسٹی اوٹا نے یونیورسٹی آف شکاگو کیساتھ مل کر یہ بازو تیار کیا۔ کیون والگاموٹ 14 ماہ تک یونیورسٹی میں تحقیق کے دوران سائنسدانوں کے ساتھ رہے۔ اس روبوٹک بازو کو ’’لوک آرم‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
دوسری طرف سائنسدانوں کو اس بازو کی تیاری کے بعد بہت اچھا رد عمل مل رہا ہے اور لوگ تہنیتی پیغام بھیج رہے ہیں۔ سائنسدانوں کی ٹیم میں شامل جارج کا کہنا تھا کہ ہم اس تحقیق کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں۔ روبوٹک بازو اصلی بازو کا متبادل تو نہیں لیکن یہ ان لوگوں کے لیے بہت ضروری ہے جو کسی حادثے میں اپنے ہاتھ سے محروم ہو گئے ہونگے۔ اس دوران ہم نے تجربے بھی کیے کیونکہ روبوٹک بازو کی گرفت بہت مضبوط ہے، یہ انڈا پکڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور انگور بھی توڑ سکتا ہے۔
ایک انشورنس کمپنی حکام کا کہنا ہے روبوٹک بازو کی تیاری بہت بڑا انقلاب ہے تاہم اس میں ایک مشکل یہ ہے کہ یہ بہت مہنگا ہو سکتا ہے۔