لاہور: (ویب ڈیسک) سائنسی ماہرین نے درد محسوس کرنے والی مصنوعی کھال ایجاد کی ہے جس پر مزید تحقیق سے مصنوعی اعضا کی تیاری بھی ممکن ہو سکے گی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ کھال انسان کے دماغ تک درد کا احساس منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، ہماری جلد عام حالت میں موسم کی شدت کے علاوہ دباو محسوس کرتی ہے جس سے ہمارے اعصاب میں خاص طرح کی تحریک پیدا ہوتی ہے جو دماغ تک پہنچ کر درد کو جنم دیتی ہے۔
یہ مصنوعی جلد بالکل اسی نظام کے تحت کام کرتی ہے جس طرح قدرتی جلد میں درد کے احساس کا عمل انجام پاتا ہے، مثلا اگر ہمارا ہاتھ کسی انتہائی گرم چیز سے اچانک ٹکرا جائے تو درد کے سگنلز دماغ تک پہنچتے ہیں جس کے فوری بعد دماغ فوری ردعمل دیتا ہے اور ہم اپنا ہاتھ فورا واپس کھینچ لیتے ہیں۔ اس طرح ہمارا ہاتھ مزید جلنے سے بچ جاتا ہے۔
اسی اصول پر کام کرتے ہوئے درجہ حرارت اور دباو کو یہ مصنوعی کھال مستقل طور پر ماپتی ہے اور جیسے ہی کوئی ہنگامی حالت پیدا ہو تو یہ دماغ کو سگنلز بھیجتی ہے اور توقع کے عین مطابق انسان مزید کسی نقصان سے محفوظ رہتا ہے۔ اس کھال کی ایجاد سے یہ بھی توقع کی جا رہی ہے کہ ایسے روبوٹس بھی تیار کر لئے جائیں گے جن میں درد کا احساس موجود ہو گا اور جو انسان کی طرح خوشبو بھی محسوس کر سکیں گے اور حقیقی انسان کی طرح دیکھ سکیں گے۔