نئی دہلی: (ویب ڈیسک) مشہور زمانہ آن لائن ویڈیو گیم پلیئر ان نون بیٹل گراؤنڈز (پب جی) نے بھارتی حکومت کی جانب سے پابندی کے بعد چینی کمپنی ٹینسنٹ کیساتھ لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔
پب جی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اب اس نے گیم کو پیش کرنے کیلئے تمام اختیارات اپنے پاس لے لئے ہیں تاکہ بھارت میں اس پر عائد پابندی کو ختم کرایا جا سکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب اس کا چینی کمپنی ٹینسنٹ کیساتھ بھارت میں کسی قسم کا تعلق نہیں ہوگا۔ تاہم اس کے علاوہ دنیا بھر میں اس کیساتھ شراکت داری جاری رہے گی اور اس میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی حکومت نے ویڈیو گیم پب جی سمیت 118 ایپس پر پابندی لگا دی
خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے آن لائن ویڈیو گیم پب جی سمیت مزید 118 چینی ایپس پر پابندی لگا دی تھی۔ بھارت کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ جن ایپس پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے کہ وہ ملکی خود مختاری، سالمیت، دفاع اور امن عامہ کے خلاف کام کر رہی ہیں۔
ان ایپس میں انٹرنیٹ سروس مہیا کرنے والی چین کی اہم کمپنی ٹینسنٹ بھی شامل تھی۔ پب جی جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والی کمپنی کی ملکیت ہے تاہم اس کا موبائل ورژن چینی ٹینسنٹ نے بنایا ہے۔
خیال رہے کہ آن لائن ویڈیو گیم پب جی بھارت میں بھی بہت مقبول ہے دنیا بھر کی طرح انڈیا میں بھی لاکھوں نواجوان اس کو پسند کرتے ہیں۔ اس حکومتی اقدام پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔
انڈین صارفین سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا سہارا لے کر اپنی دل کی بھڑاس نکال رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ایسی پابندیاں مسائل کا حل نہیں ہیں۔
بھارتی حکومت کی جانب سے جن چینی ایپس پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں پب جی کے علاوہ پب جی موبائل لائٹ، نارڈیک میپ، لیوک، وی چیٹ ورک، وی چیٹ ریڈنگ، علی پے، یوکو، لوڈو، ایپ لاک، لوڈو آل سٹار اور دیگر شامل ہیں۔