کیلیفورنیا: (وی ڈیسک) نوکیا کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ انسان کے چاند پر دوبارہ قدم رکھنے سے پہلے 2022ء تک وہاں پہلا وائرلیس براڈ بینڈ مواصلاتی نظام قائم کر دیا جائے گا۔
انڈیپینڈنٹ اردو میں شائع دلچسپ رپورٹ کے مطابق چاند پر پہلا موبائل فون نیٹ قائم کرنے کے لیے خلائی تحقیق کے امریکی ادارے (ناسا) نے نوکیا کا انتخاب کیا ہے۔
نوکیا کے مطابق نیٹ ورک اس انداز سے تیار کیا جائے گا کہ وہ لانچ اور چاند پر اترتے وقت مشکل ترین حالات کا مقابلہ کر سکے اور خلا میں کام کرے۔ اس نظام کو انتہائی چھوٹی شکل میں چاند پر بھیجا جائے گا تاکہ خلائی جہاز کے سائز، وزن اور طاقت کے تقاضے پورے کر سکے۔
اس کے علاوہ چاند پر استعمال میں آنے والے روورز اور دوسرے روبوٹوں کو سطح پر اتارنے اور انہیں ریموٹ کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکے گا۔
نوکیا کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک مکمل ہونے کے بعد چاند پر فور جی مواصلاتی نظام قائم کرے گا، تاہم اصل ہدف فائیو جی نظام کا قیام ہے۔ فور جی نیٹ ورک خلانورد وائس اور ویڈیو رابطوں کی سہولت فراہم کرے گا جب کہ ٹیلی میٹری اور بائیومیٹرک ڈیٹا کے تبادلے کی سہولت بھی میسر آئے گی۔
نوکیا نے کہا ہے کہ انسان کے چاند پر دوبارہ قدم رکھنے سے پہلے 2022 تک وہاں پہلا وائرلیس براڈ بینڈ مواصلاتی نظام قائم کر دیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے امریکی ریاست ٹیکساس میں قائم خلائی جہازوں کا ڈیزائن بنانے والی کمپنی انٹوئیٹو مشینز کے ساتھ شراکت داری کی جائے گی جو اپنے خلائی جہاز کے ذریعے سامان چاند پر پہنچائے گی۔
فن لینڈ کی کمپنی نے پیر کو کہا کہ امریکی سپیس ایجنسی ایک ایسے مستقبل کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جس کے تحت انسان چاند پر جا کر بستیاں بنائیں گے۔
ناسا 2024 تک ایک بار پھر چاند پر جانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے آرٹیمس نامی پروگرام کے تحت چاند پر طویل قیام کیا جائے گا۔