کولمبیا: (ویب ڈیسک) 'شوق دا کائی مل نئیں' یہ ضرب المثل تب لازم آتی ہے جب کوئی بامقصد شوق پورا کیا جائے لیکن جب شوق ایسا ہو کہ اچھے کی بجائے برا نتیجہ نکلے تو ایسا شوق نہ ہی پورا کیا جائے تو اچھا ہے۔ ایک کولمبین شخص نے قدرت کی جانب سے دیا گیا خوبصورت چہرہ انسانی کھوپڑی میں تبدیل کر لیا اور اس کام کیلئے انتہائی مہنگے اور خطرناک آپریشن بھی کروائے۔
اس شخص کا پورا نام ایرک یانر ہِنکیپی ریمرز ہے لیکن وہ کالاکا اسکل کے نام سے مشہور ہیں۔ وہ جسم پر ٹیٹو گودنے کے ماہر ہیں اور انہیں بچپن سے ہی انسانی کھوپڑیاں پسند تھیں۔ اپنی والدہ کی وفات کے کچھ عرصے بعد انہوں نے اپنے چہرے کو تبدیل کروانا شروع کیا۔ سب سے پہلے کالاکا نے اپنی ناک کا نصف حصہ کٹوادیا کیونکہ کھوپڑیوں پر مکمل ناک نہیں ہوتی۔ اگلے مرحلے میں کان ختم کرنے کی باری تھی اور اس کےلیے اس نے کان کے لوئیں کٹوادیں اور یوں لگتا ہے کہ اس کے کان غائب ہوچکے ہیں۔
لیکن سر کی تبدیلی کا یہ سلسلہ یہیں ختم نہ ہوا بلکہ انہوں نے اپنی زبان کٹواکر دو حصے کروائے اور اس پر نیلاہٹ مائل بھورا رنگ کروادیا۔ اس کے بعد دانتوں کے اوپر کے حصوں پر ابھار دکھانے کےلیے اس نے ٹیٹو سے وہاں رنگ کروادیا۔ اس کے بعد کالاکا اسکل ذرائع ابلاغ میں مشہور ہوگئے لیکن عوام نے ان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آخر کھوپڑی نما دکھائی دینے کےلیے ناک اور کان کیوں کٹوائے گئے۔ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ انسانی کھوپڑی جیسا دکھائی دینا ان کی شدید خواہش ہے۔
کالاکا نے کہا جس طرح خواتین اپنے ہونٹوں اور دیگر جسمانی اعضا کو خوبصورت بنوانے کےلیے آپریشن کرواتی ہیں عین اسی طرح یہ میرا حق ہے کہ اپنی خواہش کے تحت خود کو تبدیل کرواؤں۔ اب انہوں نے ایک بڑے آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بعد وہ مکمل طور پر کھوپڑی جیسے چہرے میں بدل جائیں گے