لاہور: (روزنامہ دنیا) دنیا بھر میں روزمرہ کے عام استعمال کی اشیا کو تیار کرنے کیلئے نئی نئی مشینیں وجود میں آ گئی ہیں تاہم شام میں صابن بنانے کیلئے ابھی بھی روایتی طریقہ استعمال کیا جاتا ہے جو نہایت دلچسپ ہے۔
رپورٹ کے مطابق شام کی سب سے بڑی صابن بنانیوالی کمپنی 1945 سے صابن بنا رہی ہے یہ صابن بنانے کیلئے صدیوں پرانا طریقہ استعمال کرتی ہے اور تاحال اسی طریقے پر قائم ہے جس میں سب سے پہلے صابن بنانے کیلئے زیتون کا تیل نکالا جاتا ہے اور تیل کو پانی اور تیز پات کے پتوں کیساتھ ابالا جاتا ہے، ابالنے کا یہ عمل 3 دن تک جاری رہتا ہے اسکے بعد اس گرم آمیزے کو ایک کھلے کمرے میں مومی کاغذ پر پھیلا دیا جاتا ہے اسکے بعد اسے ٹھنڈا ہونے کیلئے ایک دن کیلئے مزید چھوڑ دیا جاتا ہے اور بعد میں اسے ٹکڑوں میں کاٹا جاتا ہے۔
بعد ازاں ایک ایک صابن پر کمپنی کا لوگو ہاتھ سے چھاپا جاتا ہے۔ یہ شامی کمپنی جدید دور میں بھی اپنی روایات برقرار رکھے ہوئے ہے اور یہی اسکی انفرادیت ہے۔