لندن: (روزنامہ دنیا) تمباکو کا بیج بونے سے، سگریٹ کی تیاری اور پھر تمباکو نوشی تک کا عمل کرہ ارض کیلئے مضر قرار دیا گیا ہے۔ دنیا بھر میں اربوں سموکرز ہیں اور یہ تمباکو مختلف طریقوں سے اس دنیا کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ تمباکو کی صنعت ویلز میں پیدا ہونے والی ضرر رساں گیسوں سے دُگنا سے بھی زائد کے اخراج کا باعث بن رہی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ونایک پراساد نے کہا ہے کہ اگر تمباکو کی طلب پوری کرنے کیلئے اس کی فصل اسی طرح سے اگائی جاتی رہی تو آنے والے وقت میں ایک بڑے ماحولیاتی بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دن بہ دن تمباکو کی پیداوار بڑھتی جا رہی ہے۔ کہنے کو ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کی کوششیں جاری ہیں مگر تمباکو سے پیدا ہونے والی کاربن گیسوں کے اثرات کی روک تھام ناکافی ہے۔ تمباکو کی کاشت کیلئے استعمال ہونے والی کیڑے مار ادویات اور کھادیں نہ صرف دریاوں اور زیر زمین پانی کو آلودہ کر رہی ہیں بلکہ یہ زمین کی کوالٹی بھی خراب کر رہی ہیں۔