روم: (روزنامہ دنیا) اٹلی کے علاقے سِسلی میں ایک میوزیم نما قبرستان واقع ہے جو کم ازکم 400 سال پرانا ہے۔ سب سے پہلے 1599 میں پادریوں نے ایک بڑے پروہت ‘سلویسٹرو آف گیوبیو’ کی لاش کو محفوظ کیا تھا اور اسے زیرِ زمین تہہ خانے جیسے کمرے میں رکھا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے میوزیم کو پالمرو کیپیوچِن کا نام دیا گیا ہے، یہاں موجود پادریوں اور دیگر عملے کی جانب سے قبرستانی میوزیم کی تصاویر لینے کی سخت پابندی تھی۔ اسی وجہ یہ دلچسپ جگہ منظرِ عام پر نہ آ سکی۔ یہاں پر لاشوں کے گلنے سڑنے کے مختلف مراحل کو اپنی آنکھوں سے دیکھا جاسکتا ہے اور اسی بنا پر اسے انسانی جسمانی انحطاط کی قدرتی تجربہ گاہ بھی کہا جاسکتا ہے۔
بعض لاشوں پر جلد کی پرتیں، بال اور ناخن موجود ہیں تو بعض لاشوں کے صرف ڈھانچے ہیں جن پر دیگر کسی شے کے کوئی آثار نہیں جبکہ کئی لاشیں ٹوٹ پھوٹ کا بھی شکار ہیں۔
اگرچہ 1880 میں اس قبرستان نما جگہ کو بند کردیا گیا تھا لیکن کسی طرح 1920 تک یہاں لاشوں کے جمع ہونے کا سلسلہ جاری رہا۔ لیکن یہاں دفن ہونے کیلئے مرنے سے پہلے درخواست دینی ہوتی ہے اور بسا اوقات مرنے والے کے اہلِ خانہ کو بھی اس کی خطیر رقم عطا کرنا ہوتی ہے۔ اس میوزیم میں لاشوں کی مجموعی تعداد 8000 سے زائد ہے اور ممیوں کی تعداد 1200 کے قریب ہے۔