نیویارک: (ویب ڈیسک) ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ لڑکیاں، لڑکوں کے مقابلے سیڑھیاں اترتے وقت زیادہ خطرناک طریقہ کار استعمال کرتی ہیں۔
امریکا کی پرڈو یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق میں محققین نے یونیورسٹی کے 2400 طلبہ کے چھوٹا زینہ (دو قدموں پر مشتمل، جن میں 52 فی صد خواتین تھیں) یا طویل زینہ (17 قدموں پر مشتمل، جن میں 29 فی صد خواتین تھیں) اترنے کے عمل کا جائزہ لیا اور 8 خطرناک اطوار کی نشان دہی کی۔
ان اطوار میں ہینڈ ریل کا استعمال نہ کرنا، نیچے اترتے وقت سیڑھیوں کو نہ دیکھنا، سینڈل، فلپ فلاپ یا اونچی ایڑھیوں والے جوتے پہننا، کسی فرد کے ساتھ یا فون پر محو گفتگو ہونا، کسی برقی آلے کا استعمال کرنا، جیبوں میں ہاتھ ڈالنا، کسی چیز کا اٹھایا ہوا ہونا اور سیڑھیاں چھوڑ کر اترنا شامل ہیں۔
تحقیق میں 5 ایسے افراد کی نشان دہی کی گئی جو سیڑھیاں اترتے وقت اپنا توازن کھو بیٹھے تھے لیکن بعد میں سنبھل بھی جاتے تھے، ان افراد میں 4 مرد تھے جو لمبا زینہ اترتے وقت لڑکھڑائے جبکہ چھوٹے زینے سے اترتے وقت ایک خاتون لڑکھڑائی۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق جائزے میں خواتین کو ہینڈ ریل کا استعمال کم کرتے ہوئے دیکھا گیا (اگرچہ چھوٹا زینہ اترتے ہوئے کسی بھی طالب علم نے ہینڈ ریل استعمال نہیں کیا)، خواتین زیادہ تر سیڑھیوں سے اترتے ہوئے ہاتھوں میں چیزیں تھامے ہوئے بھی دیکھی گئیں۔
تحقیق میں مزید اس بات کی نشان دہی بھی کی گئی کہ سیڑھیاں اترتے وقت خواتین زیادہ تر محو گفتگو تھیں، زیادہ تر سینڈل اور اونچی ایڑھیوں والے جوتے پہنتی اور ایک وقت میں ایک سے زیادہ خطرناک اطوار اپناتے بھی دیکھی گئیں۔
دوسری جانب مردوں کو خواتین کے مقابلے میں زینہ اترتے وقت سیڑھیاں پھلانگتے ہوئے زیادہ دیکھا گیا۔