لاہور: (دنیا نیوز) رپورٹنگ کے دوران ہوا چلنے سے عبایا ہٹنے پر سعودی خاتون رپورٹر کے خلاف تحقیقات کا آغاز، خاتون رپورٹر کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا، دوبئی کے ایک ٹی وی چینل سے منسلک رپورٹر شیری الرفائی نے الزامات کی تردید کر دی۔
سعودی خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت تو مل گئی لیکن خواتین کے لباس پر سعودی عرب میں اب بھی سخت قواعد و ضوابط لاگو ہیں، دوبئی کے ایک ٹی وی چینل سے منسلک خاتون رپورٹر شیری الرفائی کا عبایا رپورٹنگ کے دوران ہوا چلنے سے ذرا کھسک گیا تو سوشل میڈیا پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، شدید عوامی رد عمل پر سعودی حکام نے رپورٹر کے لباس کو نا مناسب قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
#Saudi General Authority for Audiovisual Media investigates anchor Shereen Rifai “for violating regulations and instructions” by “wearing indecent clothing” during a report she present on ending the ban on women driving in #SaudiArabia according to Okaz newspaper pic.twitter.com/3PDvRwVe2q
— Zaid Benjamin (@zaidbenjamin) June 26, 2018
دوسری جانب شیری الرفائی کا کہنا ہے کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا، ان کا لباس ہر لحاظ سے قوعد و ضوابط کے مطابق تھا، سعودی قانون کے تحت خواتین چہرے اور ہاتھوں کے سوا پورے جسم کو ڈھانپنےکی پابند ہیں۔