ایران نے تین ماہ میں 60 فیصد تک افزودہ یورینیم کا ذخیرہ بڑھا لیا:آئی اے ای اے کا دعویٰ

Published On 31 May,2025 10:01 pm

اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی ( آئی اے ای اے ) کی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایران نے گزشتہ تین ماہ کے دوران 60 فیصد تک افزودہ یورینیم کے اپنے ذخیرے میں تقریباً 50 فیصد اضافہ کر لیا ہے۔

آئی اے ای اے کی رپورٹ کے مطابق 17 مئی 2025 تک ایران نے 408.6 کلوگرام یورینیم کو 60 فیصد سطح تک افزودہ کیا ہے جو کسی بھی غیر جوہری ہتھیار رکھنے والی ریاست کی بلند ترین مقدار ہے جبکہ فروری میں یہ مقدار 274.8 کلوگرام تھی جو اب بڑھ کر 133.8 کلوگرام کے اضافے کے ساتھ موجودہ سطح پر پہنچ چکی ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایران نے تین مختلف مقامات پر ایسے جوہری مواد کے ساتھ خفیہ سرگرمیاں کیں جن کے بارے میں ایجنسی کو اطلاع نہیں دی گئی تھی جبکہ رپورٹ میں ان سرگرمیوں کو "سنگین تشویش" قرار دیا گیا ہے اور ایران سے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر شفافیت اختیار کرے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بیان میں اس بات کو دہرایا کہ ایران جوہری ہتھیاروں کو "ناقابل قبول" سمجھتا ہے۔

آئی اے ای اے کی یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی پر مذاکرات جاری ہیں اور مغربی ممالک بالخصوص امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر عدم پھیلاؤ کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے مزید پابندیوں کی دھمکی دی ہے۔

واضح رہے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز کہا تھا کہ ایران جوہری ہتھیار نہیں رکھ سکتا اور وہ ایک معاہدہ چاہتے ہیں جو پورے مشرق وسطیٰ کو تباہی سے بچا سکتا ہے۔