کیوبا کی وزیر محنت عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے پر مستعفی

Published On 17 July,2025 12:44 pm

ہوانا: (ویب ڈیسک) کیوبا کی وزیر محنت مارٹا ایلینا فیئتُو کابررا نے ملک میں بھکاریوں کے وجود سے انکار کر کے عوام کے زخموں پر نمک چھڑکا تو عوامی احتجاج پر انہیں مستعفی بھی ہونا پڑ گیا۔

وزیر محنت مارٹا نے قومی اسمبلی میں بیان دیا کہ کیوبا میں کوئی بھکاری نہیں بلکہ لوگ سڑکوں پر پیسے کمانے کے آسان طریقے کے طور پر ایسا ظاہر کرتے ہیں جیسے وہ بھکاری ہیں۔

کیوبن وزیر محنت کے اس ایک جملے نے قوم کو زخموں کو کھول دیا اور عوامی سطح پر ان کے خلاف شدید احتجاج شروع ہو گیا، یہ احتجاج کیوبا میں رائج نظام کے لیے بھی حیران کن رہا کیونکہ اس نظام میں اختلاف رائے کی گنجائش نہ ہونے کے برابر ہے۔

لوگوں نے نہ صرف سوشل میڈیا پر غم و غصے کا اظہار کیا بلکہ کئی دانشوروں اور کارکنوں نے وزیر کے استعفے کا مطالبہ بھی کیا، صدر میگوئل دیاز کانیل نے بھی ان کے بیان پر نرمی سے مگر واضح انداز میں ناپسندیدگی ظاہر کی۔

واضح رہے کہ موجودہ حالات میں کیوبا شدید معاشی بحران کا شکار ہے، سڑکوں پر کوڑا کرکٹ چننے والے، فٹ پاتھوں پر سونے والے اور دواؤں کے لیے دربدر پھرتے مریض سب اس حقیقت کی گواہی دے رہے ہیں جسے وزیر محنت مارٹا نے نظر انداز کیا۔

وزیر کا کہنا تھا کہ کوڑے سے اشیاء نکالنے والے دراصل غیر قانونی ری سائیکلنگ میں ملوث ہیں، اس بیان نے عوام میں یہ تاثر پیدا کیا کہ حکومتی اہلکار عوام کے دکھ درد سے مکمل طور پر لا تعلق ہو چکے ہیں۔

اس پر عوام کا احتجاج اس قدر بڑھا کہ وزیر نے اپنا استعفیٰ پیش کیا جو حکومت اور کیمونسٹ پارٹی نے قبول کرلیا۔

جہاں ایک طرف حکومت امریکہ کی پابندیوں کو مسائل کی جڑ قرار دیتی ہے، وہیں عوامی سطح پر ناکام معاشی پالیسیوں اور بدانتظامی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔