واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا نے بھارت کو تجارتی معاہدے سے متعلق خبر دار کر دیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق امریکا کا کہنا ہے کہ معاہدے کے راستے میں روس سے تیل کی خریداری رکاوٹ ہے، بھارت اگر معاہدہ چاہتا ہے تو روس سے تیل کی تجارت بند کرے، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مودی قیادت و تجارتی مذاکرات پر موقف سے تفصیلی آگاہ کر دیا۔
امریکی حکام کا مزید کہنا تھا کہ امریکا نے بھارت کے خلاف ٹیرف میں اضافہ روسی تیل کی وجہ سے کیا۔
واضح رہے کہ امریکا نے بھارت کی مشکلات میں مزید اضافہ کرتے ہوئے ادویات پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیاہے، امریکا نے کچن کیبنٹس اور باتھ روم وینٹیز پر 50 فیصد اور فرنیچر پر 30 فیصد اور ہیوی ڈیوٹی ٹرکوں پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے، اس کے علاوہ امریکا کی جانب سے ادویات پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا میں یکم اکتوبر سے فارماسیو ٹیکل کی درآمد پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں ادویات کا پلانٹ لگانے پر ٹیرف سے چھوٹ ہوگی، یہ ٹیکس کئی وجوہات کی بنیاد پر لگایا جا رہا ہے لیکن سب سے بڑھ کر قومی سلامتی کے مفادات کے تحت یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
امریکا کی جانب سے نئے ٹیرف کی وجہ سے بھارت کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے کیوں کہ بھارت دنیا کے سب سے بڑے دواسازی برآمد کنندگان میں شامل ہے اور امریکا میں استعمال ہونے والی ایک تہائی سے زائد ادویات بھارت برآمد کرتا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ بھارت ہر سال تقریباً 10 ارب ڈالر کی فارماسیوٹیکل مصنوعات امریکا کو برآمد کرتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ سے امریکا اور بھارت کے تعلقات میں سرد مہری ہے، امریکا نے بھارت سے آنے والی اشیاء پر 50 فیصد ٹیرف نافذ کررکھا ہے جس سے بھارتی برآمدات مشکلات کا شکار ہیں۔