واشنگٹن: (دنیا نیوز) مودی حکومت کی جانب سے مشکلات میں گھرے اڈانی گروپ کو مبینہ مالی معاونت دیے جانے انکشاف ہوا ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ایک تحقیقاتی رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مودی حکومت نے ارب پتی صنعت کار گوتم اڈانی کی مالی مشکلات کم کرنے کے لیے سرکاری انشورنس کارپوریشن کے ذریعے 3.9 ارب ڈالرکی رقم اُن کی کمپنیوں کو منتقل کی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سرکاری اہل کاروں نے اس منصوبے کی براہِ راست نگرانی کی جس کے تحت اڈانی گروپ کو سرمایہ فراہم کیا گیا، بھارت کے دوسرے امیر ترین شخص گوتم اڈانی پر گزشتہ سال امریکی حکام نے رشوت اور فراڈ کے الزامات عائد کیے تھے جس کے بعد مغربی بینکوں نے انہیں قرض دینے سے گریز کیا۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق وسیع کاروبار کے مالک گوتم اڈانی پر قرض تیزی سے بڑھ رہا تھا اور ادائیگیاں واجب الادا تھیں، اڈانی کی بندرگاہوں کی ذیلی کمپنی کو قرضوں کی تجدید کیلئے تقریباً585 ملین ڈالر کے بانڈ جاری کرنے کی ضرورت تھی۔
امریکی اخبار نے لکھا کہ عوامی فنڈ کا غلط استعمال واضح مثال ہے کہ مودی کی حکومت میں اڈانی کا اثر و رسوخ کتنا گہرا ہے، اڈانی گروپ پر اعتماد کا اشارہ دے کر دیگر سرمایہ کاروں کی شرکت کی حوصلہ افزائی اصل مقصد تھا۔
ماہرین نے کہا ہے کہ مودی سرکار کا نام نہاد معاشی ماڈل صرف من پسند اشخاص تک محدود ہے جبکہ بھارتی عوام استحصال کا شکار ہیں، اڈانی گروپ کو عوامی وسائل لٹانا دراصل کرپشن کو سرکاری سطح پر جائز بنانا ہے۔



