پاکستان آ کر خوش ہوں، دھیان سکیورٹی نہیں کرکٹ کی طرف ہے: محمود اللہ

Last Updated On 25 January,2020 11:29 am

لاہور: (ویب ڈیسک) بنگلا دیشی کرکٹ ٹیم کے کپتان محمود اللہ کا کہنا ہے کہ دوبارہ پاکستان آ کر خوش ہوں۔ دھیان سکیورٹی کی طرف نہیں بلکہ کرکٹ کی طرف ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف ہونے والی ٹی ٹونٹی سیریز کے دوران اچھی کرکٹ کھیلنے کی کوشش کریں گے۔ ہمارا دھیان سکیورٹی کی طرف نہیں، پاکستان کے سکیورٹی اداروں نے ہمیں بہت بہترین سکیورٹی دی ہے۔ اس پر ہم زیادہ بات نہیں کر سکتے جبکہ دھیان صرف اور صرف کرکٹ کی طرف ہے۔

صحافی کی طرف سے سوال پوچھا گیا کہ آپ پاکستان میں پی ایس ایل کھیلنے کے لیے دورہ کر چکے ہیں اب اپنی قومی ٹیم کے ساتھ دورہ پاکستان کے حوالے سے کتنا پر جوش ہیں کہ سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دوبارہ پاکستان آ کر خوش ہوں۔ یہاں پر کرکٹ کھیلنا کا بہت مزہ آتا ہے، کیونکہ یہاں کا کرکٹ کا ماحول بہت بہتر ہے۔

ایک سوال کے جواب میں محمود اللہ کا کہنا تھا کہ ٹی ٹونٹی سیریز کے دوران ہماری نظریں صرف کرکٹ پر ہوں گی، رینکنگ کھیل پر اثر انداز ہو سکتی ہے تاہم ہم آئی سی سی کی رینکنگ کے بارے میں نہیں سوچ رہے۔

بنگلا دیشی کپتان کا کہنا تھا کہ جانتے ہیں کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم ٹی ٹونٹی میں بہت زیادہ اچھی ہے اور مضبوط بھی ہے اور گزشتہ سال کے علاوہ وہ محدود فارمیٹ میں بہت اچھی کرکٹ کھیلتے آ رہے ہیں۔ جس کی مثال عالمی رینکنگ میں سرفہرست ہونا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیم ٹونٹی ٹونٹی فارمیٹ میں بہت اچھی ہے اور چاہتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف ٹی ٹونٹی میچز کے دوران زیادہ سے زیادہ رنز بنائیں اور دونوں ٹیموں کے درمیان اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔

محمد عامر اور وہاب ریاض سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ٹیم سے ڈراپ کیے جانے پر کچھ نہیں کہنا چاہتا کیونکہ دونوں فاسٹ باؤلرز پاکستان کے سینئر کھلاڑی ہیں، تاہم ان کی غیر موجودگی میں دیگر کھلاڑیوں کے پاس اچھا موقع ہے اپنا آپ کو منوانا کا۔ لیکن ہماری نظریں ان باؤلرز پر نہیں بلکہ صرف اور صرف کرکٹ پر ہے۔

صحافی کی طرف سے سوال پوچھا گیا کہ بنگلا دیشی ٹیم تین حصوں کے دوران پاکستان میں کھیلے گی، پہلے ٹی ٹونٹی سیریز، پھر ایک ٹیسٹ، تیسرے مرحلے میں ایک ون ڈے اور دوسرا ٹیسٹ کھیلنے سے کیا ٹیم کی کارکردگی پر اثر ہو گا؟ جس کے جواب میں محمود اللہ کا کہنا تھا کہ ہم پورے دورے کے بارے میں نہیں سوچ رہے، پہلے ہم نے تین ٹی ٹونٹی میچز کھیلنے ہیں لہٰذا نظریں اس سیریز پر ہے جبکہ دوسرے یا تیسرے مرحلے کے لیے واپس آئیں گے تو اس سوال کا جواب دیں گے۔