لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستانی کرکٹ ٹیم نے ورلڈکپ سپر لیگ کے پوائنٹس ٹیبل میں ترقی پر نظریں جما لی ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین یہ سیریز آئی سی سی مینز ورلڈکپ سپر لیگ کا حصہ ہے جو کہ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ 2023 کا کوالیفائنگ راؤنڈ تصور کیا جارہا ہے۔
ورلڈکپ سپر لیگ میں ہر میچ جیتنے والی ٹیم کو دس پوائنٹس ملیں گے۔ میچ برابریا بے نتیجہ ختم ہونےکی صورت پر دونوں ٹیموں میں پانچ پانچ پوائنٹس تقسیم کردئیے جائیں گے۔
فی الحال پاکستان آئی سی سی مینز ورلڈکپ سپر لیگ کے پوائنٹس ٹیبل پر 6 میچز کھیل کر 40 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے جبکہ انگلینڈ 12 میچز میں سے 6 میں فتح کے ساتھ 65 پوائنٹس ٹیبل پر سر فہرست ہے۔ اس دوران انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا ایک میچ بے نتیجہ ختم ہوا۔ بنگلہ دیش کی ٹیم 50 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر دسری پوزیشن پر موجود ہے۔
یہ بارہواں موقع ہوگا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میزبان ٹیم کے خلاف ان کی سرزمین پر کوئی ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کھیلے گی۔ دونوں ممالک کے مابین گزشتہ سیریز میں انگلینڈ کا ریکارڈ شاندار ہے، جس نے 11 میں سے 9 سیریز جیتیں جبکہ ایک ڈرا رہی۔ اس دوران پاکستان نے انگلش سرزمین پر اپنی واحد سیریز 1974 میں جیتی تھی۔
تاہم گزشتہ سال دور ہ انگلینڈ میں شامل ٹی ٹونٹی سیریز 1-1 سے برابر کرنے والی پاکستان کرکٹ ٹیم کو ٹیسٹ سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔مگر ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں پاکستان کےحالیہ اعداد و شمار متاثرکن ہیں۔
آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ 2019 کے بعد سے اب تک پاکستان کرکٹ ٹیم نے مجموعی طو رپر 8 ون ڈے میچز کھیلے ہیں، جس میں سے 6 میں اس نے کامیابی حاصل کی۔ یہی نہیں ورلڈکپ 2019 اورچیمپنز ٹرافی 2017، پچاس اوورز پر مشتمل فارمیٹ کے یہ دونوں ایونٹس انگلینڈ میں کھیلے گئے تھے۔ ان دونوں ایونٹس میں پاکستان نے انگلینڈ کو شکست سے دوچار کیا تھا۔ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ 2019 کی فاتح انگلینڈ اور آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017 کی چیمپئن پاکستان کی ٹیم رہی تھی۔
دونوں ٹیمیں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017 کے سیمی فائنل میں اسی میدان (صوفیہ گارڈنز کارڈف) پر مدمقابل آئی تھیں، جہاں حسن علی نے 35 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کرکے پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کیا تھا۔اوپنر فخر زمان نے اس میچ میں نصف سنچری اسکور کی تھی۔
پاکستان سکواڈ میں شامل نمایاں کھلاڑی:
عموماََ پاکستان کے باؤلرز اپنی نپی تلی باؤلنگ سے حریف ٹیم کے بلے بازوں پر دھاک بیٹھاتے ہیں مگر اس مرتبہ بابراعظم، محمد رضوان، فخر زمان اور امام الحق کی صورت میں پاکستان کا ٹاپ آرڈر ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کے اسکواڈ کی سب سے نمایاں بات ہے۔
بابراعظم نہ صرف آئی سی سی ون ڈے انٹرنیشنل پلیئر رینکنگ میں 865 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہیں بلکہ گزشتہ 2 سال سے اب تک اس فارمیٹ میں ان کے رنز کی بنانے کی اوسط 85.00 رہی ہے۔ اس دوران انہوں نے 104.93 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز اسکور کیے۔
اپنے 6 سالہ ون ڈے انٹرنیشنل کیرئیر میں اب تک 56.83 کی اوسط سے رنز بنانے والے بابراعظم کا انگلینڈ کی ٹیم کے خلاف ریکارڈ بھی اچھا ہے۔ وہ اب تک انگلینڈ کے خلاف کھیلے گئے 16 ون ڈے میچز میں 45سے زائد کی اوسط اور 93.69 کے اسٹرائیک ریٹ سے 639رنز بناچکے ہیں۔اس میں 5 نصف سنچریاں اور ایک سنچری شامل ہے۔ اس دوران انہوں نےآخری تین ون ڈے میچز میں سے ایک سنچری اور 2 نصف سنچریاں بنا رکھی ہیں۔
اُدھر جنوبی افریقہ کے خلاف تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں شامل 2سنچریاں بنانے والے فخر زمان بھی انگلش کنڈیشنز میں اور انگلش باؤلرز کے خلاف بہتر کھیل کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ وہ اب تک انگلینڈ کے خلاف 7 میچز میں 41.85 کی اوسط اور 107.72 کے اسٹرائیک ریٹ سے 293 رنز بناچکے ہیں۔
وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان بھی اس سیریز میں پاکستان کے ٹاپ آرڈر کا ایک اہم سہارا سمجھے جائیں گے۔ وہ فی الحال محدود طرز کی کرکٹ میں اپنے ون ڈےا نٹرنیشنل کیرئیر کی شاندار فارم میں موجود ہیں۔اوپنر امام الحق بھی انگلینڈ کے خلاف اچھا ریکارڈ رکھتے ہیں۔ وہ اب تک انگلش ٹیم کے خلاف 5 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیل چکے ہیں۔ اس دوران انہوں نے 92 کی اوسط ااور86.60 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے۔
اسی طرح ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کی آئی سی سی پلیئرز رینکنگ میں 12ویں نمبر پر موجود فاسٹ باؤلرشاہین شاہ آفریدی گزشتہ 10 میچز میں 25 وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کی باؤلنگ لائن اپ کا سب سے خطرناک ہتھیار ہیں۔ شا ہین کی ون ڈے کیریئر کی بہترین باؤلنگ بھی انگلینڈ میں ہے، جہاں انہو ں نے بنگلا دیش کے خلاف 35 رنز دے کر6 وکٹیں حا صل کیں۔