لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کی پنجاب میں اراکین پر گرفت کمزور پڑنے لگی، جنوبی پنجاب میں مسلم لیگ ن کے باغی ارکان کا نیا محاذ سامنے آگیا، مسلم لیگ ن کے 8 ارکان اسمبلی کا مستعفی ہونے کا اعلان، مستعفی ہونے والوں میں 6 ایم این ایز اور 2 ایم پی ایز شامل ہیں۔ باغی ارکان کی جانب سے نئے صوبے کا مطالبہ، صوبائی حکومت کی جانب سے وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم پر پھٹ پڑے۔
جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے پاکستان مسلم لیگ ن کے 8 باغی ارکان نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسمبلی رکنیت سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کردیا۔ مستعفی ہونے والوں میں 6 ایم این ایز اور 2 ایم پی ایز شامل ہیں۔ منحرف اراکین کی جانب سے بنائے جانے والے نئے گروپ کا نام جنوبی پنجاب محاذ ہوگا۔ خسروبختیار، طاہر بشیر، چیمہ طاہر، اقبال چودھری، بلخ شیر مزاری ، باسط بخاری، علی اصغر منڈا، طارق محمود باجوہ اور رانا قاسم نون اس گروپ کا حصہ ہیں۔
خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ ہماری پریس کانفرنس نئے صوبے کے قیام کا اعلان ہے۔ بلخ شیر مزاری جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کی قیادت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ مردم شماری نے واضح کر دیا ہے کہ صوبہ پنجاب میں ملک کی آدھی آبادی ہے۔ دنیا میں اس کی کہیں مثال نہیں کہ وفاق کی کسی ایک اکائی میں اتنی زیادہ آبادی ہو۔ جنوبی پنجاب کے اہم سیاست دان ہمارے ساتھ ہے۔ جنوبی پنجاب کے 12، 13اضلاع میں غربت 51 فیصد ہے۔ بھارت میں چودہ صوبے تھے اورآج ان کی تعداد 29 ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ہمیں جنوبی پنجاب کے مستقبل کا سوچنا ہوگا۔ اس وقت وفاقی ملازمتوں میں جنوبی پنجاب کی نمائندگی 5 فیصد ہے۔ رحیم یارخان میں درجہ چہارم کی ڈھائی سوسیٹوں پرایک لاکھ 26 ہزارلوگوں نے درخواستیں دیں۔ صاف پانی اوربجلی نہیں اور اورنج لائن بنارہے ہیں۔ لاہورہمارا دوسرا گھرہے، نفرتیں پھیلانے نہیں آئے۔ 1973 کے آئین کے مطابق تمام شہروں کومساوی حقوق ملنے چاہیں۔ جنوبی پنجاب میں نئے صوبے کے قیام کے ون پوائنٹ ایجنڈے پرقومی اسمبلی کی سیٹوں سے استعفی دینے کا اعلان کرتے ہیں۔ خسرو بختیار نے دعویٰ کیا کہ باقی ساتھیوں سے بھی رابطہ ہے، آئندہ ہفتوں میں قافلہ بڑھتا جائے گا۔ پنجاب اسمبلی کے اراکین پنجاب اسمبلی کے باہرکھڑے ہوکرمستعفی ہونے کا اعلان کریں گے۔
اس موقع پر نصراللہ دریشک نے صوبائی اسمبلی سے استعفی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی پنجاب کا احساس محرومی علیحدہ صوبے سے ہی حل ہوگا۔ ہم آج پاکستان کے استحکام کا آغازکررہے ہیں۔ جتنے چھوٹے یونٹ ہوں گے نفرتوں میں کمی ہوگی۔ آج تاریخی موقع ہے، ہمیں فخرہے بلخ شیرمزاری سربراہی کریں گے، سب کوپیشگی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ نیا صوبہ بننے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ہرایم این اے کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ محرومیاں بڑھ جائیں تووفاق کمزورہوجاتا ہے۔
باسط بخاری نے کہا کہ جنوبی پنجاب کی پسماندگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، وقت آگیا ہے ہمیں ہمارا حق اورصوبہ چاہیے۔ احتجاجا قومی اسمبلی سے مستعفی ہورہا ہوں۔
رانا قاسم نون نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ میں ہمارے بہت سارے ہم خیال ہے۔ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ بننے سے وفاق مضبوط ہوگا۔
خیال رہے کہ خسروبختیار 2013 میں این اے 194 رحیم یارخان سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے کامیاب ہوئے۔ مخدوم خسرو بختیار نے الیکشن جیتنے کے بعد ن لیگ میں شمولیت اختیار کی طاہر بشیر چیمہ این اے 190 بہاولنگر سے ن لیگ کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے۔