اسلام آباد: (دنیا نیوز) قرضہ معافی کیس میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے جن لوگوں نے قرض معاف کرائے، ان سے وصول کریں گے۔
سپریم کورٹ میں قرضہ معافی ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کئی پاکستانیوں کے اکاؤنٹس اور فارن اکاؤنٹس ملک سے باہر ہیں، سوئٹزرلینڈ اور معلوم نہیں کدھرکدھر یہ اکاونٹس ہیں، فارن کرنسی اکاونٹس کی معلومات چاہتے ہیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا ہمیں بتا دیں وہ رقم واپس کیسے آسکتی ہے۔ جس پر گورنر سٹیٹ بینک نے جواب دیا ٹی او آر میں یہ بات شامل ہے کہ غیر قانونی طریقے سے منتقل رقم واپس کیسے لائی جائے۔ چیف جسٹس نے کہا اصل سوال یہ ہے کہ جو رقم باہر منتقل ہوئی وہ واپس کیسے آئے گی، ہماری اس بات کو اہمیت نہیں دی گئی، ان لوگوں کی نشاندہی کرنی ہے جن کی بیرون ملک اکاؤنٹس اور املاک ہیں۔ گورنر سٹیٹ بینک نے کہا یہ بات ٹی او آرز میں شامل نہیں تھی۔