مردان (دنیا نیوز) مردان میں منعقد ہونے والے ن لیگی جلسے میں جب شہباز شریف شرکاء سے خطاب کرنے کے بعد رخصت ہونے لگے تو مجمع میں کھڑے ایک ضعیف شخص نے ان پر ٹوپی اچھا ل دی جس پر اسٹیج پر موجود گارڈز گھبرا گئے۔
جب سکرین پر یہ منظر دیکھا گیا تو بہت سے لوگوں کے ذہن میں سوال اٹھا کہ آخر ایسی حرکت کرنے کے پیچھے کیا وجہ ہوسکتی ہے؟ ٹوپی اچھالنے کا واقعہ کسی رنجش کی وجہ سے پیش آیا یا پھر یہ سب توجہ حاصل کرنے کے لئے کیا گیا؟
تفصیلات کے مطابق، ٹوپی اچھالنے والے بزرگ شخص کی شناخت ہارون کے نام سے ہوئی جس کا تعلق مردان سے ہے مگر آج کل وہ ٹیکسلا میں مقیم ہے۔ انہوں نےٹو پی اچھالنے والی حرکت ن لیگ کے صدر شہباز شریف کی توجہ حاصل کرنے کے لئےکی۔
چار اپریل کو ہارون کی سترہ سالہ بیٹی ٹیکسلا کے ایک مدرسہ سے اغوا ہوئی اور ان کا کہنا ہے کہ اغوا کار کی گرفتاری کے باوجود بیٹی بازیاب نہیں ہو سکی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ شہباز شیریف کو بیٹی کی بازیابی کی درخواست دیناچاہتے تھے۔ سکیورٹی عملہ نے شہباز شریف تک نہیں پہنچنے دیا جس پر احتجاج میں کپڑے بھی پھاڑے۔
بزرگ شخص نے دھمکی دی کہ اگر ان کی بیٹی بازیاب نہ ہوئی تووہ چوک میں خودکشی کر لیں گے۔