کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں تجاوزات کیخلاف رات بھر ہونے والا گرینڈ آپریشن صبح بھی جاری رہا، قبضہ گروپ سے اراضی واگزار کروانے کیلئے بھاری مشینری استعمال کی گئی، ایمپرس مارکیٹ کے اطراف کارروائی کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے رینجرز کو طلب کیا گیا تھا۔ مئیر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ایمپریس مارکیٹ کے گرد 1 ہزار 44 غیر قانونی دکانیں مسمار کر دیں.
کراچی سٹی انتظامیہ نے آج صبح ایمپریس مارکیٹ سے ملحقہ کمرشل علاقوں میں کارروائی شروع کر دی جس پر متعدد دکانداروں نے اپنا سامان شفٹ کر لیا۔ آپریشن کیلئے ایمپریس مارکیٹ کے سامنے سڑک ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی اور کوریڈور 3 کی بجائے متبادل روٹ ریمبو سنٹر کی جانب موڑ دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ایمپریس مارکیٹ کے اطراف ایک ہزار سے زائد غیر قانونی دکانوںکو مسمار کیا جائے گا۔
آپریشن کے دوران ممکنہ احتجاج کے پیش نظر پولیس کی ڈنڈا بردار فورس کے علاوہ رینجرز کی بھاری نفر ی بھی طلب کر لی گئی ہے۔ درایں اثنا میئر کراچی وسیم اختر ایمپریس مارکیٹ کے اطراف آپریشن کا جائزہ لینے پہنچے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آپریشن سے کراچی اپنی اصل حالت میں واپس آ گیا ہے، وزیراعظم اور سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کروا رہے ہیں، تجاوزات کے خلاف کارروائی میں ایمپریس مارکیٹ سب سے اہم تھی۔ وسیم اختر نے کہا کہ دکانداروں کو ایک ہفتہ قبل نوٹس دیا گیا۔ متبادل جگہ فراہم کرنے کیلئے کمیٹی بنا دی ہے، تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران ایک ہزار 44 غیر قانونی دکانیں مسمار کیں۔
مئیر کراچی نے مزید کہا کہ کے ایم سی نے 30 سال قبل زمین دی تھی، ہم نے وہ معاہدہ ختم کر دیا ہے۔ پرانے نقشے میں مارکیٹ کے چاروں طرف پارک ہیں، ایمپریس مارکیٹ کو پرانی شکل میں بحال کریں گے۔ وسیم اختر نے پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان کے حوالے سے کہا کہ وہ بھی نئے ہیں سیکھنے میں وقت لگے گا۔
کراچی میں گزشتہ روز آپریشن کے دوران متعدد دکانیں، پتھارے اور فٹ پاتھ مسمار کئے گئے، شہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن سپریم کورٹ کے احکامات پر جاری ہے۔