پشاور: (دنیا نیوز) بارشوں میں کمی اور آبادی میں بے ہنگم اضافے کے باعث پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں زیر زمین پانی کی سطح گر گئی ہے۔ زیر زمین پانی کے ذخائر 105 ملی لیٹر سے کم ہو کر 91 ملی لیٹر سالانہ تک آگئے۔
تفصیل کے مطابق پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں زیر زمین پانی کی سطح میں کمی کا انکشاف ہوا ہے۔ پانی کے زیر زمین ذخائر میں سالانہ 0.5 ملی میٹر کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ اس کی وجہ بارشوں کی کمی اور آبادی تیزی سے بڑھنے کے ساتھ ساتھ حکومتی اقدامات کا فقدان ہے۔
ماہرین موسمیاتی تبدیلی کے مطابق صرف پشاور میں پانی کی ضرورت 56 ملین لیٹر سے بڑھ کر 213 ملین لیٹر روزانہ تک پہنچ چکی ہے جبکہ زیر زمین پانی کے ذخائر 105 ملی لیٹر سے کم ہو کر 91 ملی لیٹر سالانہ تک آچکے ہیں۔
1970ء میں پشاور کے تعمیراتی علاقے کی شرح 3.4 فیصد تھی جو اب بڑھ کر 16.4 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ آبادی کے بڑھنے سے جہاں دیگر مسائل نے جنم لیا، وہیں پانی کے زیر زمین ذخائر میں بھی کمی واقع ہونا شروع ہو گئی۔ پشاور کے شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس سنجیدہ مسئلے پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔
ماہرین کے مطابق آبادی کی شرح اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو 2030ء میں پشاور کی آبادی 6 ملین تک بڑھ جانے کا امکان ہے جس کے لئے 310 ملین لیٹر پانی روزانہ ضرورت ہو گی۔