لاہور: (دنیا نیوز) حکومت نے اپوزیشن کے جلسے کو کمزور کرنے کے لئے کارکنوں کی گرفتاریاں شروع کر دی ہیں۔ کارنر میٹنگ میں کورونا ایس او پیز کی خلاف وزری پر کئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے۔ مختلف شہروں میں پولیس اور ورکرز کے درمیان تلخی کلامی اور ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
تفصیل کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت مخالف تحریک کی تیاریاں عروج پر ہیں تو دوسری جانب انتظامیہ بھی ان ایکشن ہے۔
اپوزیشن کی کارنر میٹنگ میں کورونا ایس اوپیز نظر انداز کرنے پر سیکڑوں کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔ گوجرانوالہ میں ساؤنڈ سسٹم کے استعمال پر 400 افراد کے خلاف ایف آئی آر کٹ گئی جبکہ 30 متحرک کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
پھالیہ میں قمر زمان کائرہ کی بھاگٹ ہاؤس آمد کے موقع پر کارکنوں کو روکنے پر پیپلزپارٹی کے ضلعی صدر کی پولیس اہلکاروں سے تلخ کلامی ہوئی۔
حافظ آباد میں (ن) لیگ کے اہم رہنماؤں سمیت 70 کارکنوں کے خلاف پرچے درج کر لئے گئے۔ جھنگ اور ملکوال میں پولیس نے کریک ڈاؤن کے دوران لیگی رہنما شفقت گوندل کو حراست میں لے لیا۔
پنڈی بھٹیاں میں فلیکس بنانے والی پرنٹنگ ایجنسی کو سیل کر دیا گیا۔ پولیس نے پیپلز پارٹی کے بینرز قبضے میں لے کر پریس کے مالک کو گرفتار کر لیا۔ شیخوپورہ میں شرکا کا راستہ روکنے کے لئے درجنوں کنٹینرز پکڑ لئے گئے۔