اسلام آباد: (اے پی پی) احساس انڈرگریجویٹ سکالرشپ کی ساتویں سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس نے سال 21۔2020ء میں 67000 سکالرشپس کیلئے 6.53 ارب روپے کی منظوری دے دی ہے۔
21۔2020ء کے تعلیمی سال کے بجٹ کی منظوری اور کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی زیر صدارت پیر کو احساس انڈرگریجویٹ سکالر شپ کی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔
اس حوالے سے کمیٹی نے ملک بھر میں 67000 ضرورت اور میرٹ پر مبنی سکالرشپس کیلئے 6.53 ارب روپے کی منظوری دی۔
کمیٹی ممبران نے آن لائن پورٹل کے ذریعے درخواستیں دینے والے 111685 انڈر گریجویٹ طلبہ (42430 طالبات کی درخواستیں) پر تبادلہ خیال کیا۔ پورٹل 30 نومبر 2020ء کو درخواستوں کے حصول کیلئے بند ہو گیا تھا۔
اجلاس میں سرکاری شعبے کی 125یونیورسٹیوں کے ساتھ پروگرام کے فیلڈ ایگزیکیوشن کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے تعلیمی سال 21۔2020 میں سکالرشپ کی تقسیم اور اس عمل کو تیز کرنے پر زور دیا۔
نئی درخواستوں کی جانچ فی الحال جاری ہے اور اس بات کی توقع کی جارہی ہے کہ حتمی انتخاب کا عمل اپریل 2021ء تک مکمل ہو جائے گا۔ ڈاکٹر ثانیہ نے بی آئی ایس پی اور ایچ ای سی کو بھی اس مرحلے میں بروقت آگاہی مہم اور فنڈز جاری کرنے پر عملدرآمد کی اپیل کی۔
کمیٹی کو آگاہ گیا کیا کہ ایچ ای سی پبلک سیکٹر کی میڈیکل یونیورسٹیوں کے طلبہ کی سہولت کیلئے مارچ 2021ء کے دوسرے ہفتے میں 15 روز کیلئے پورٹل دوبارہ کھولے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اس بات پر زور دیا کہ احساس پالیسی کے تحت سکالرشپس 50 فیصد طالبات اور 2 فیصد مخصوص صلاحیت کے حامل افراد کو ملنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شفافیت کو یقینی بناتے ہوئے اس تعلیمی پروگرام کے ذریعے مستحق طالبات، مخصوص صلاحیت کے حامل طلبہ اور پسماندہ علاقوں سے درخواست دینے والے طلبہ کو ترجیحی بنیادوں پر فائدہ حاصل ہونا چاہیے۔ 24 ارب روپے کا احساس انڈر گریجویٹ سکالرشپ پروگرام حکومت کا ایک اہم پروگرام ہے جو کم آمدنی والے گھرانوں سے تعلق رکھنے والے مستحق طلبہ کو ہر سال 50000 سکالرشپس فراہم کرتا ہے۔