پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے بھر میں مکمل لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا۔ کامران بنگش نے کہا کہ مارکیٹوں کا وقت محدود کرنے پر بھی سوچ رہے ہیں۔
معاون خصوصی کامران بنگش نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر بہت خطرناک ہے، صوبہ میں 20 فیصد بیڈز مریضوں کے زیر استعمال ہیں، 80 فیصد بیڈز خالی ہیں جن کو استعمال میں لایا جاسکتا ہے، 70 یا 80 فیصد سے تعداد بڑھ جانے پر مکمل لاک ڈاؤن کرسکتے ہیں۔
کامران بنگش کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی شرح بڑھی تو پھر سخت فیصلے کرینگے، کیسز کی تعداد بڑھنے کے باعث لاک ڈاؤن لگ سکتا ہے، 9 اضلاع میں سکولوں کو بند کیا جا چکا۔
دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس سے 61 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 13 ہزار 717 ہوگئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 6 لاکھ 15 ہزار 810 ہوگئی۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 ہزار 495 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں ایک لاکھ 91 ہزار 186، سندھ میں 2 لاکھ 62 ہزار 207، خیبر پختونخوا میں 77 ہزار 443، بلوچستان میں 19 ہزار 269، گلگت بلتستان میں 4 ہزار 965، اسلام آباد میں 49 ہزار 476 جبکہ آزاد کشمیر میں 11 ہزار 264 کیسز رپورٹ ہوئے۔
ملک بھر میں اب تک 96 لاکھ 48 ہزار 242 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 44 ہزار 377 نئے ٹیسٹ کئے گئے، اب تک 5 لاکھ 77 ہزار 501 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 2 ہزار 62 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔
پاکستان میں کورونا سے ایک دن میں 61 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 13 ہزار 717 ہوگئی۔ پنجاب میں 5 ہزار 896، سندھ میں 4 ہزار 469، خیبر پختونخوا میں 2 ہزار 188، اسلام آباد میں 531، بلوچستان میں 202، گلگت بلتستان میں 103 اور آزاد کشمیر میں 328 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔