کراچی: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل کیس میں سندھ حکومت پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکریٹری کو فوری طلب کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئل ٹینکرز مالکان کہنے لگے رشوت کے بغیر ٹینکر اندر نہیں جانے دیئے جاتے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس گلزار احمد نے ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 15 سال ہوگئے، معاملہ حل نہیں ہو رہا حکومت کیا کررہی ہے ؟ چیف جسٹس نے فوری طور پر چیف سیکرٹری سندھ کو طلب کرتے ہوئے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کر دی۔
سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے چیف سیکریٹری سے استفسار کیا کہ ہمارے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہوا ؟ جو زمین الاٹ کی وہ بھی متنازعہ ہے، آئل ٹینکرز والے ٹینکرز ٹرمینل میں کھڑے نہیں کر رہے، بتائیں کیا آرمی کی مدد لیں یا رینجرز کی ؟ چیف سیکریٹری نے کہا انتظام سارا کے ایم سی کے پاس ہے، سندھ حکومت نے فنڈز فراہم کر دیئے، ٹینکرز مالکان کہنے لگے ٹرمینل پر بجلی پانی ورکشاپ سمیت کوئی سہولت نہیں، رشوت کے بغیر ٹینکر اندر نہیں جانے دیئے جاتے۔
چیف جسٹس نے کہا چیف سیکرٹری صاحب، یہ کیا ہو رہا ہے ؟ عدالت نے چیف سیکریٹری کو کل ہی تمام سٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلانے اور آئل ٹرمینل فعال کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کر لی۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر کو 4 ماہ میں دکانیں حوالے کرنے اور سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے گھی سمیت دیگر اشیاء کے ٹرالر کو بھی شہر میں داخلے سے روک دیا۔