پشاور: (دنیا نیوز) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ پندرہ دن کا وقت دے رہا ہوں بجلی کے مسئلے کو حل کریں، ریلیف نہیں دیتے تو میں ٹیک اوور بھی کر سکتا ہوں، پھر میں ہی بجلی کا بٹن آن آف کروں گا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہمارے ساتھ ظلم ہوا اور ہم پر ہی الزام لگائے جا رہے ہیں، عوام نے جبر، ظلم، پارٹی نشان چھیننے کے باوجود ہمیں اکثریت دی، دھاندلا ہوا انشااللہ حلقے کھلیں گے، ہم سب تو اپنے حلقے کھولنے کے لیے تیار ہیں۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ پی ٹی آئی پر جب ظلم ہوا تب کسی کو جمہوریت یاد نہیں آئی؟ پورا پاکستان جانتا ہے ہماری پارٹی مظلوم ہے، وفاق کی جانب سے 300 ارب روپے کم دیئے گئے، آج بھی وفاق ہمیں ہمارا حق نہیں دے رہا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلحہ، شراب برآمدگی کیس: علی امین گنڈاپور 20 مئی کو ذاتی حیثیت میں طلب
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاق کا یہ رویہ ناقابل برداشت ہے، ایسا نہیں ہوگا کہ ہم اب خاموش رہیں گے، اسمبلی سے پیغام دے رہا ہوں ہمیں مجبور نہ کریں، اپنے صوبے کا حق مانگ رہا ہوں، کوئی سمجھتا ہے کہ ہم چپ ہو جائیں گے تو ایسا نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ کہتا ہوں ہماری ہسٹری کو دیکھو، ایسے نہیں تو ایسے ہی سہی اس فارمولے کی طرف نہ لے کر جاؤ، درخواست کی بھی ایک لمٹ ہوتی ہے، ہمیں اس سال کے 50 ارب روپے دو مہینے میں چاہئیں۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ فاٹا کے لوگوں نے آپریشن کی وجہ سے اپنے گھر چھوڑے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیں آج تک ایک روپیہ نہیں دیا گیا، لوگوں کو بیوقوف بنانے کا وقت گزر چکا ہے، ہماری فوج، پولیس قربانیاں دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 24 مئی تک توسیع
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبے کے صرف بجلی کی مد میں 1510 ارب روپے بنتے ہیں، آئین بھی آپ توڑتے ہیں اورجمہوریت کے لیکچر بھی آپ دیتے ہیں، میں اپنا حق مانگ رہا ہوں اور حق بھی نہیں دے رہے، بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں بجلی کا فی یونٹ 16 روپے تھا اور انڈسٹری چل رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میرے صوبے کے لوگوں کو چور نہیں کہنا، چور کا لفظ برداشت نہیں کروں گا، لوگوں کو پتا ہے بیرون ملک کس کس نے جائیدادیں خریدیں، واپڈا کا آفس میرے صوبے کے اندر ہے میں ٹیک اوور بھی کر سکتا ہوں، اگر عوام کا حق مانگنا غیرذمہ داری ہے تو غیرذمہ دار ہی ٹھیک ہوں۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ 22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ 18 گھنٹے تک ہو گئی ہے، 15 دن کا وقت ہے، بجلی کے مسئلے کو حل کرو، میری اجازت کے بغیر ٹیکس تم نہیں لگا سکتے، تم لوگوں نےمینڈیٹ چوری کیا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 403 ملازمین کو احتساب آرڈیننس کے تحت ٹرائل کا سامنا، تفصیلات منظر عام پر آگئیں
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وفاق خام خیالی نکال دے، اٹھارویں ترمیم بنی ہے تو 19 ویں ترمیم کے لیے مجبور نہ کرو، 19 ویں ترمیم بھی بن سکتی ہے، مجھ سے بات کیے بغیر کسی کا باپ بھی میرے صوبے پر ٹیکس نہیں لگا سکتا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ یہ کہتے تھے میرا لیڈرایک دن جیل برداشت نہیں کرے گا، میرا لیڈر آج بھی کھڑا ہے، جو بھی چیز ہو گی بیٹھ کر مسائل حل کریں، جو بات ہمیں وارہ کھائے گی تو ٹھیک ورنہ ہم غیرذمہ دار ہی سہی۔