سانحہ دریائے سوات: سابق ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو نے بیان قلمبند کرا دیا

Published On 30 June,2025 05:55 pm

پشاور: (دنیا نیوز) سانحہ دریائے سوات پر سابق ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو نے کمیٹی کو بیان قلم بند کرا دیا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق سابق ڈی ای او ریسکیو نے ریکارڈ اور شواہد بھی کمیٹی کو جمع کرا دیئے، فوٹیجز، عملہ اور گاڑیوں کا ریکارڈ انکوائری کمیٹی کو فراہم کیا گیا۔

کمیٹی نے سابق ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر سے سوال کیا کہ قیمیتی جانیں کیوں نہ بچائی جاسکیں؟ سابق ریسکیو آفیسر نے کہا کہ ڈوبنے والوں کو ہر ممکن بچانے کی کوشش کی، خواز خیلہ پل کے مقام پر پانی کا بہاؤ 77 ہزار کیوسک سے تجاوز کر گیا تھا۔

سابق ریسکیو آفیسر نے کہا کہ 9 بج کر 49 منٹ پر شہری کی کال موصول ہوئی کہ ہوٹل کے قریب لوگ پھنسے ہوئے ہیں، 10 بج کر 4 منٹ پر ریسکیو میڈیکل ٹیم موقع پر پہنچی، 15 منٹ میں غوطہ خور اور ٹیوب کشتی کے ذریعے سیاحوں کو بچانے کی کوشش شروع کی۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کی جگہ پر پانی کا بہاؤ بہت تیز اور زیادہ تھا، 40، 45 منٹ میں جو کر سکتے تھے، ہم نے کیا،3 سیاحوں کو ریسکیو کیا۔

سابق ریسکیو آفیسر نے کہا کہ سانحہ مینگورہ بائی پاس سے قبل 2 ایمرجنسی آپریشن مکمل کر کے سیاحوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا، 27 جون کو 8 مقامات پر آپریشنز کر کے 107 سیاحوں کو ریسکیوکیا۔