لاہور: (دنیا نیوز) ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ خواتین کا ہفتے میں 45 گھنٹے سے زائد کام کرنا ان کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
ٹورانٹو کے انسٹی ٹیوٹ آف ورک اینڈ ہیلتھ میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہفتے میں 45 گھنٹے سے زیادہ کام کرنے والی خواتین میں ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ 51 فیصد تک بڑھ جاتا ہے جب کہ 35 سے 40 گھنٹے تک کام میں مصروف عورتوں میں یہ خطرہ قدرے کم ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کا خیال ہے کہ خواتین دفتری کاموں کے ساتھ ساتھ گھریلو ذمہ داریاں بھی سرانجام دیتی ہیں جس کی وجہ سے انہیں مختلف بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔