لندن: (روزنامہ دنیا) خطاطی کا فن تمام تہذیبوں اور معاشروں میں یکساں اہمیت کا ایک قدیم ہنر مانا جاتا ہے لیکن اب اس کے طبی، جسمانی اور نفسیاتی فوائد بھی سامنے آئے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی کالج آف لندن نے اس ضمن میں 50 ہزار افراد کا سروے کیا اور ان سے معلوم ہوا ہے کہ خطاطی کی مشق کرنے والوں پر اس کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ خوشخطی کا عمل ‘توجہ کے انتشار’ کو روکتا ہے اور دماغ بھٹکتا نہیں۔
دوسری جانب 69 فیصد افراد نے تخلیقی مشغلے کو مراقبے جیسا قرار دیا ہے۔ اس ضمن میں برطانیہ کے مشہور خطاط کرسٹن بیکر نے کہا کہ قلم کا گھماؤ، دباؤ اور ہاتھوں کی حرکات اور توجہ آپ کو اطراف کے معاملات سے بالکل الگ تھلگ کر دیتی ہے۔ یہ ایک پرسکون اور تسکین پہنچانے والا عمل ہے ۔ ان کے پاس خطاطی سیکھنے والے افراد نے اسے غم بھلانے، خوش رہنے اور اطمینان کے زمرے میں اہم قرار دیا ہے۔
اس سروے پر کام کرنے والے سینئر سائنسداں ڈاکٹر ڈیزی فینکورٹ نے کہا کہ تخلیق کا یہ عمل ہمارے جذبات اور احساسات کو بھی لگام ڈالتا ہے۔ اس سے قبل تائیوان کے ماہرین بتاچکے ہیں کہ چین میں خطاطی کو بطور علاج (تھراپی) استعمال کیا جاتا ہے جس سے مریض ڈپریشن سے دور ہوتے ہیں۔