لندن: (روزنامہ دنیا) سائنس دانوں نے جنگلات کا احوال اور جنگلات کے مطالعے کیلئے ڈٓارٹ ڈرون کے ذریعے درختوں پر سنسر نصب کرنے کا تجربہ کیا ہے جو کامیاب رہا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امپیریل کالج کے سائنسدانوں کے مطابق گھنے جنگلات میں ہر درخت پر سینسر لگانا محال ہوتا ہے۔ اس کیلئے انہوں نے ڈارٹ ڈرون بنایا ہے۔ یہ ڈرون چھوٹے تیروں کی مدد سے برقی سینسر برساتے ہیں جو درختوں میں چپک جاتے ہیں۔
درختوں اور جنگلات میں جزوقتی اور مستقل بنیادوں پر وائرلیس سینسر لگا کر ان سے جنگلات کا احوال اور موسمیاتی صورت حال معلوم کی جارہی ہے۔ اگرچہ ڈرون کے ذریعے جنگلات کے فرش پر بھی ڈرون گرائے جاسکتے ہیں لیکن وہ گم ہوسکتے ہیں اور ان کا اصل مقام معلوم کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ اب تیر نما ساخت پر سینسر لگا کر انہیں ڈارٹ کی طرح درختوں سے چپکایا گیا ہے۔
سینسر درخت پر پھینکنے کا نظام ڈرون سے ایک سپرنگ کی مدد سے سینسر نصب کرنے پر مشتمل ہے جو 10 سینٹی میٹر کے دائرے میں تیر کی طرح درخت پر جا لگتا ہے۔ اگر 4 میٹر دوری سے پھینکا جائے تو سینسر گر بھی سکتا ہے تاہم اگر یہ فاصلہ جتنا کم ہو تو سینسر کے نشانے پر بیٹھنے کے امکانات زیادہ بڑھ جاتے ہیں، ماہرین کے مطابق تجربات کے دوران کچھ سینسرز ضائع ہو گئے اس لئے یہ سینسر پھینکنے والا نظام دوبارہ بنایا جائے گا۔