کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستانی اور آسٹریلوی ماہرین کی ٹیم نے ایک مقناطیسی پاؤڈر ڈیزائن کیا ہے جو انتہائی کم وقت میں پانی میں سے آلودگی کو نکال باہر کرتا ہے، یہ پاؤڈر آبی ذخائر میں موجود پلاسٹک کے خردبینی ذرات (مائیکروپلاسٹک) جیسے بڑے عالمی مسئلے کے حل کے لئے بھی سود مند ہے۔
عام پاؤڈر جیسا ہی دکھنے والا یہ مٹیرئل خاص خردبینی اجزا سے تیار کیا گیا ہے جن پر فیرومیگنیٹک (فولاد مقناطیسی) ساخت کو اس طرح سے بنایا گیا ہے کہ وہ بہت باریک ستون کی طرح دکھائی دیتی ہیں، ان ستونوں کو دو بعادی (ٹو ڈائمینشنل) پرتوں پر لگایا گیا ہے جنہیں میٹل آرگینک فریم ورک (ایم اوایف) کہا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس کی ہر پرت کے درمیان ایک باریک جھری کے نینو ستون کھڑے کیے گئے ہیں، یہ اس طرح کام کرتا ہے کہ ایم او ایف کی دونوں چادروں کے درمیان جب پانی گزرتا ہے تو پلاسٹک اور آلودہ ذرات اور اس میں پھنس جاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سفوف کے ذرات کچھ اس طرح ڈیزائن کیے گئے ہیں کہ فی گرام پاؤڈر کا اندرونی رقبہ حیرت انگیز طور پر 749.7 مربع میٹر تک جا پہنچا ہے، اندر ستونوں کی صورت میں لاتعداد شکنجے موجود ہیں جہاں آلودگی کے ذرات قید ہو جاتے ہیں۔
تحقیق کی سربراہ پروفیسر نِکی اشتیاگی کا اس متعلق کہنا تھا کہ مائیکرو پلاسٹک کھینچ نکالنے والی مروجہ ٹیکنالوجی میں کئی دن لگ جاتے ہیں جبکہ ہماری کم خرچ اور ماحول دوست ایجاد یہی کام 1 گھنٹے میں کرتی ہے۔