منیلا: (ویب ڈیسک) فلپائن کے ایک قصبے میں افواہیں پھیلانے اور کھسر پھسر کرنے والوں کو جرمانے اور کوڑا صاف کرنے کی حیران کن سزا دینے کا قانون نافذ کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بائنالونن قصبے میں میئر نے افواہوں کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ نئے قانون کے تحت فضول باتوں کو پھیلانے والوں پر 4.5 امریکی ڈالر (تقریباً پاکستانی 600 روپے) جرمانہ اور تین گھنٹے تک سڑک کی صفائی کرنا ہوگی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق مجرم اس طرح کا دوبارہ جرم کرتا ہے تو اسے 20 ڈالر ( تقریباً 2800 پاکستانی روپے) جرمانہ اور 8 گھنٹے تک کچرا اٹھانا ہوگا۔
میئر کی طرف سے افواہوں کی مکمل تعریف اب تک نہیں بتائی گئی ہے ۔ رامون گائکو کا کہنا ہے کہ رہائشیوں کے باہمی تعلقات، مالیاتی معاملات پر غیبت کرنا اور افواہیں پھیلانا قابلِ تعزیر جرم مانا جائے گا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق عجیب و غریب قانون سے کئی لوگ متاثر ہوئے ہیں جوعوام میں کھسر پھسر کرنے اورافواہیں پھیلانے پر اب تک دس امریکی ڈالر (تقریباً 1450 پاکستانی روپے) تک جرمانہ ادا کرچکے ہیں اور پوری دوپہر سڑکوں پر جھاڑو لگاتے رہے ہیں۔
میئر کے مطابق لوگ فضول گوئی میں وقت ضائع کرتے رہتے ہیں۔ زندگی میں اور بھی ضروری کام ہیں جنہیں اپنا کر وہ اپنی زندگی بہتر بناسکتے۔ ایک مرتبہ سزا پانے کے بعد ہی لوگ سدھریں گے۔
ناقدین نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ لوگوں سے بولنے کا حق چھین رہے ہیں لیکن میئر نے کہا کہ افواہیں پھیلانے اور درست خبروں کے اظہار میں بہت فرق ہوتا ہے۔