انقرہ: (دنیا نیوز) ترکیہ اور شام میں 7.8 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی، کم و بیش ایک ہزار سے زائد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں، آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی کئی گھنٹوں تک جاری رہا، دونوں ممالک میں اموات کی مجموعی تعداد سات ہزار آٹھ سو چھبیس ہوگئی ہے۔
المناک زلزلے کے باعث ترکیہ میں 5894 اور شام میں 1932 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہیں۔
ترکیہ میں شدید زلزلے سے سیکڑوں عمارتیں کھنڈرات میں تبدیل ہو چکی ہیں، امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.8 ریکارڈ کی گئی ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے 23 کلومیٹر جنوب میں تھا جبکہ گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔
زلزلے سے کہرمان، عثمانیہ، ملاطیا، دریار بکر سمیت 10 شہر زیادہ متاثر ہوئے، زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، اردن، لبنان، جارجیا اور آرمینیا میں بھی محسوس کئے گئے۔
واضح رہے کہ ترکیہ میں 1939 میں بھی 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں 30 ہزار افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے، ترکیہ میں25 سال کے دوران 7 یا اس سے زیادہ شدت کے7 زلزلے آئے۔
ترک صدر
ترک صدر نے ملک بھر میں ایک ہفتے کے سوگ کا اعلان کر دیا، ترکیہ میں ایک ہفتے تک پرچم سرنگوں رہے گا۔
سکول بند
ترکیے میں زلزلے کے بعد ملک بھر میں سکول بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے، ترک وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں تمام سکول 13 فروری تک بند رہیں گے۔