دہلی: (ویب ڈیسک) بھارت کے انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالات اٹھنا شروع ہو گئے جس سے مودی کے انتخابی فراڈ کا پردہ چاک ہوگیا۔
بی جے پی کے کٹھ پتلی مودی راج میں جمہوریت صرف نام کی اور الیکشن ایک اسٹیج ڈراما بن چکا ہے، جمہوریت کا لبادہ اوڑھے مودی سرکار نے انتخابی فراڈ کو ریاستی پالیسی بنا لیا، نریندر مودی کے دور میں ووٹ بے معنی اور ای وی ایم سے جیت فکس کردی گئی ہے۔
بہار الیکشن سے پہلے ہی راہول گاندھی نے مودی کے جعلی مینڈیٹ کا بھانڈا پھوڑ دیا، انہوں نے پریس کانفرنس میں بی جے پی دور کے انتخابی فراڈ کا پردہ چاک کر دیا کرتے ہوئے کہا کہ کروڑوں لوگوں کو انتخابات میں دھاندلی کا شک تھا کیونکہ بی جے پی کو کبھی عوامی ناراضی کا سامنا نہیں ہوا، رائے شماری اور ایگزٹ پولز کچھ اور دکھاتے تھے لیکن اصل نتائج بالکل مختلف آتے تھے۔
راہول گاندھی نے کہا کہ الیکشن نتائج کے بعد مودی لاڈلی بہنا، آپریشن سندور اور پلواما جیسے قومی سلامتی کے ڈرامے رچا کر جھوٹا بیانیہ بناتا ہے، پہلے پورے ملک میں ایک دن میں ووٹنگ ہوتی تھی اب ای وی ایم کے باعث انتخابات مہینوں تک جاری رہتے ہیں، ہریانہ، مہاراشٹر اور مدھیا پردیش میں پولز کے نتائج ہمیشہ مختلف نکلے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ بی جے پی کے ووٹروں کی تعداد بڑھانے کے لیے جعلی ووٹرز کو شامل کیا جا رہا ہے، مہاراشٹر میں صرف 5 ماہ میں اتنے نئے مشکوک ووٹرز شامل ہوئے جتنے پچھلے 5 سالوں میں نہیں ہوئے تھے، لوک سبھا میں اپوزیشن اتحاد جیتا لیکن اسی ریاست کے اسمبلی الیکشن میں اپوزیشن کا صفایا ہو گیا۔
جمہوریت کے تقدس کو مودی راج نے پامال کردیا ہے جس کے بعد سچ اب چھپانے سے بھی نہیں چھپ سکتا، مودی راج میں جمہوریت صرف ایک دکھاوا ہے، اصل میں اس کا جنازہ نکل چکا ہے، ای وی ایم، جعلی ووٹرز اور اداروں کی خاموشی نے ثابت کر دیا کہ مودی راج میں جمہوریت مر چکی ہے۔