میکسیکو کی پہلی خاتون صدر نے امریکا کے ممکنہ حملے کا خدشہ مسترد کر دیا

Published On 09 August,2025 11:37 am

میکسیکو سٹی: (ویب ڈیسک) میکسیکو کی پہلی خاتون صدر کلاڈیا شین بام نے منشیات فروش گروہوں کے خلاف امریکی فوجی کارروائی کے حکم پر امریکا کے ممکنہ حملے کے خدشات کو مسترد کر دیا ہے۔

نیوز کانفرنس میں کلاڈیا شین بام نے کہا کہ امریکا ہمارے ملک پر اپنی فوج کے ساتھ حملہ آور نہیں ہوگا، ہم تعاون کرتے ہیں، ہم مل کر کام کرتے ہیں، لیکن کوئی حملہ نہیں ہوگا، اس بات کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہوں۔

میکسیکو کی پہلی خاتون صدر نے کہا کہ ان کی حکومت کو اس ایگزیکٹو آرڈر کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے، لیکن اس میں ہمارے علاقے میں کسی فوج یا ادارے کی شمولیت کا کوئی تعلق نہیں، ہمارے علاقے پر حملے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

میکسیکو کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اپنے علاقے میں امریکی فوج کی مداخلت قبول نہیں کریں گے، جب کہ امریکی سفارت خانے نے بیان جاری کیا کہ دونوں ممالک منشیات فروش گروہوں سے اپنے عوام کی حفاظت کے لیے ہر دستیاب ذرائع کو استعمال کریں گے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے اس خفیہ حکم سے پینٹاگون کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ سمندر میں اور غیر ملکی زمین پر براہ راست فوجی کارروائیاں کر سکے، خاص طور پر ان ڈرگ کارٹلز کے خلاف جنہیں دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا گیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ یہ حکم امریکی حکومت کو منشیات فروش تنظیموں کے خلاف فوجی طاقت استعمال کرنے کا اختیار دیتا ہے، ہمیں انہیں صرف منشیات فروش تنظیمیں نہیں بلکہ مسلح دہشت گرد تنظیمیں سمجھنا ہوگا۔

میکسیکو اور امریکا نے ماضی میں سیکیورٹی کے حوالے سے قریبی تعاون کیا ہے، مگر میکسیکو کی صدر نے زور دیا ہے کہ امریکی فوجی اقدام برداشت نہیں کیے جائیں گے۔